کوچہء ملنگاں

فاتح

لائبریرین
سائیں میری معلومات بہت محدود ہے۔ مجھے نہیں پتہ یہ باربی ٹیوریٹ کیا چیز ہے۔ یہاں تو اُسے کچی شراب کے نام سے ہی جانا جاتا ہے۔
باربی ٹیوریٹ ایک دوا ہے جو طویل انیستھیزیا کے لیے استعمال ہوتی ہے اور سزائے موت کے لیتھل انجیکشن میں بھی استعال ہوتی ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
سائیں میری معلومات بہت محدود ہے۔ مجھے نہیں پتہ یہ باربی ٹیوریٹ کیا چیز ہے۔ یہاں تو اُسے کچی شراب کے نام سے ہی جانا جاتا ہے۔
پرانے زمانے میں اسے "جُب جُب کی گولی" کہا جاتا تھا۔ یعنی خودکشی، نشہ، نیند نہ آنا، مرگی، آپریشن کے لئے استعمال وغیرہ وغیرہ کے لئے استعمال ہوتی تھی۔ تاہم اس کے کچھ سائیڈ ایفکٹس جیسا کہ لت پڑ جانا وغیرہ کی وجہ سے اس کا استعمال کم ہو گیا ہے اور بہتر متبادل عام ہو گئے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
پرانے زمانے میں اسے "جُب جُب کی گولی" کہا جاتا تھا۔ یعنی خودکشی، نشہ، نیند نہ آنا، مرگی، آپریشن کے لئے استعمال وغیرہ وغیرہ کے لئے استعمال ہوتی تھی۔ تاہم اس کے کچھ سائیڈ ایفکٹس جیسا کہ لت پڑ جانا وغیرہ کی وجہ سے اس کا استعمال کم ہو گیا ہے اور بہتر متبادل عام ہو گئے ہیں
"جُب جُب کی گولی" کا متبادل بھی موجود ہے۔ گیدڑ سنگھی
 

قیصرانی

لائبریرین
گیدڑ سنگھی بچپن میں دیکھی تھی کیا چیز ہوتی ہے یہ ؟ لال رنگ کی تھی ایک کریم کی ڈبی میں پلیز اس پر معلومات دیں ۔
کہتے ہیں (اللہ میاں، عزیزامین سے بچائیں) کہ جب گیدڑ سو سال کا ہو جاتا ہے تو اس کو ہلاک کر کے اس کا دل چیرا جائے تو اس میں ایک عجیب سی ساخت کی چیز بنی ہوتی ہے جیسے دو ہاتھوں کو جوڑا ہوا ہو۔ یہ گیدڑ سنگھی کہلاتی ہے۔ جس کے پاس یہ ہو، اس کی ہر خواہش پوری ہوگی اور جو کچھ کرنا چاہے گا، وہی ہوگا۔ ہر بیماری کا علاج بھی اس کو اپنے پاس رکھنا ہے

بعض روایات (ضعیف) میں یہ بھی آتا ہے کہ گوہ یعنی لمبے چھپکلے جب سو سال سے زیادہ کے ہو جائیں تو ان کے دل میں یہی چیز بن جاتی ہے۔ اسے گیدڑ سنگھی کہتے ہیں
 

فاتح

لائبریرین
کہتے ہیں (اللہ میاں، عزیزامین سے بچائیں) کہ جب گیدڑ سو سال کا ہو جاتا ہے تو اس کو ہلاک کر کے اس کا دل چیرا جائے تو اس میں ایک عجیب سی ساکت کی چیز بنی ہوتی ہے جیسے دو ہاتھوں کو جوڑا ہوا ہو۔ یہ گیدڑ سنگھی کہلاتی ہے۔ جس کے پاس یہ ہو، اس کی ہر خواہش پوری ہوگی اور جو کچھ کرنا چاہے گا، وہی ہوگا۔ ہر بیماری کا علاج بھی اس کو اپنے پاس رکھنا ہے

بعض روایات (ضعیف) میں یہ بھی آتا ہے کہ گوہ یعنی لمبے چھپکلے جب سو سال سے زیادہ کے ہو جائیں تو ان کے دل میں یہی چیز بن جاتی ہے۔ اسے گیدڑ سنگھی کہتے ہیں
اور بعض اسے سانپ کا منکا کہتے ہیں۔۔۔
ہمارے گاؤں میں کئی بھک منگے ایک ڈبیا میں سیندور کے اندر دبی بالوں والی ایک چیز دکھا کر اسے گیدڑ سنگھی کہتے تھے اور اس کے خواص یہ بتاتے تھے کہ جس کے پاس گیدڑ سنگھی ہو اس کی ہر خواہش پوری ہو جاتی ہے لیکن ہمیں حیرت ہوتی تھی کہ ان بھکاریوں کے پاس گیدڑ سنگھی ہے مگر یہ روٹی دوسروں سے مانگ کر کھاتے ہیں، یہ گیدڑ سنگھی ان کی بڑی بڑی خواہشیں پوری سکتی ہوتی تو روٹی بھی کھلا دیتی تا کہ بھیک نہ مانگنی پڑے۔
 

عسکری

معطل
اور بعض اسے سانپ کا منکا کہتے ہیں۔۔۔
ہمارے گاؤں میں کئی بھک منگے ایک ڈبیا میں سیندور کے اندر دبی بالوں والی ایک چیز دکھا کر اسے گیدڑ سنگھی کہتے تھے اور اس کے خواص یہ بتاتے تھے کہ جس کے پاس گیدڑ سنگھی ہو اس کی ہر خواہش پوری ہو جاتی ہے لیکن ہمیں حیرت ہوتی تھی کہ ان بھکاریوں کے پاس گیدڑ سنگھی ہے مگر یہ روٹی دوسروں سے مانگ کر کھاتے ہیں، یہ گیدڑ سنگھی ان کی بڑی بڑی خواہشیں پوری سکتی ہوتی تو روٹی بھی کھلا دیتی تا کہ بھیک نہ مانگنی پڑے۔
طوطا فال اور ہاتھ دیکھنے والوں کی طرح :D
 

شمشاد

لائبریرین
اور بعض اسے سانپ کا منکا کہتے ہیں۔۔۔
سانپ کا منکا بالکل الگ چیز ہے۔

پاکستان کا قومی جانور مارخور ہے۔ یہ گھاس پھونس کے علاوہ سانپ بھی کھا جاتا ہے۔ سانپ کھانے کے بعد یہ مسلسل جگالی کرتا رہتا ہے۔ ایسا کرنے سے اس کے منہ سے نیلے رنگ کی جھاگ سی نکلتی ہے اور باہر گر کر جم جاتی ہے۔ اس کو سانپ کا منکا کہا جاتا ہے۔
 

منصور مکرم

محفلین
سانپ کا منکا بالکل الگ چیز ہے۔

پاکستان کا قومی جانور مارخور ہے۔ یہ گھاس پھونس کے علاوہ سانپ بھی کھا جاتا ہے۔ سانپ کھانے کے بعد یہ مسلسل جگالی کرتا رہتا ہے۔ ایسا کرنے سے اس کے منہ سے نیلے رنگ کی جھاگ سی نکلتی ہے اور باہر گر کر جم جاتی ہے۔ اس کو سانپ کا منکا کہا جاتا ہے۔
یہ پھر کس چیز کیلئے استعمال ہوتی ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ کس چیز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ویسے جوگی اور سپیرے اسے سانپ کا زہر چوسنے کا کہہ کر لوگوں کو بیوقوف بناتے رہتے ہیں۔
 

عزیزامین

محفلین
کہتے ہیں (اللہ میاں، عزیزامین سے بچائیں) کہ جب گیدڑ سو سال کا ہو جاتا ہے تو اس کو ہلاک کر کے اس کا دل چیرا جائے تو اس میں ایک عجیب سی ساخت کی چیز بنی ہوتی ہے جیسے دو ہاتھوں کو جوڑا ہوا ہو۔ یہ گیدڑ سنگھی کہلاتی ہے۔ جس کے پاس یہ ہو، اس کی ہر خواہش پوری ہوگی اور جو کچھ کرنا چاہے گا، وہی ہوگا۔ ہر بیماری کا علاج بھی اس کو اپنے پاس رکھنا ہے

بعض روایات (ضعیف) میں یہ بھی آتا ہے کہ گوہ یعنی لمبے چھپکلے جب سو سال سے زیادہ کے ہو جائیں تو ان کے دل میں یہی چیز بن جاتی ہے۔ اسے گیدڑ سنگھی کہتے ہیں
مجھ سے کیوں بچنا ہے آپ کو؟
 

عسکری

معطل
عزیز ملنگو

مجھے یہ کہتے افسوس ہو رہا ہے کہ آج سارا دن ہم کئی کاموں میں مصروف تھے اس لیے کوچہ میں تشریف نا لا سکے ۔:rolleyes:
 
Top