arifkarim
معطل
نیا وکیل کیا تو ہے۔ اب کیا کیا بدلیںدھرنا بری طرح پٹ چکا ہے اب کوئی نیا طریقہ سیکھ لیں۔
نیا وکیل کیا تو ہے۔ اب کیا کیا بدلیںدھرنا بری طرح پٹ چکا ہے اب کوئی نیا طریقہ سیکھ لیں۔
Skynet became self-aware
اونہوں۔۔۔ وہ بیچارہ پکوڑوں والی بات کو دل پر لے گیا ہے اس لیے اس نے مزید پیروی سے معذرت کر لی ہے۔نیا وکیل کیا تو ہے۔ اب کیا کیا بدلیں
آپ نرسری میں میٹرک کا نصاب پڑھا کر دیکھیے کہ کیا نتیجہ نکلتا ہے
کوئی بھی انٹلکچوئیل موضوع لے کر دھاگہ کھول لیجیے اس پر حاضرین وہی ہوں گے جو اسے سمجھیں گے باقی سب بچوں کے باغ میں چہل قدمی کرتے ہی پائے جائیں گے ۔
اپنی بات کہنے کے لئے اس بات کو سمجھنے والے سامعین کا ہونا بھی ضروری ہے اور میں یہ ہرگز نہیں کہہ رہی کہ ایسے سامعین نہیں ہیں ضرور ہیں مگر بہت کم اور ان کی بھی اپنی ترجیحات ہیں ۔
پھر اس کے تدارک کے لیے کوئی سی پیک تیار کر رہے ہیں ؟ہمیں بھی یہی لگتا ہے۔
اور اس کا ایک بٹا 4652 ضرب 100 فیصد ذمہ دار ہم خود کو بھی پاتے ہیں۔
محفل پہ ایسے کون سے Intellectuals ہیں جن کی پیش کردہ تھیوریز ، فلسفہ جات یا دیگر علمی، سائنسی اور ادبی تخلیقات کو محفلین کی اکثریت سمجھ ہی نہیں پاتی . کس کا Intellect level عام محفلین سے دو گنا نہیں ، چار گنا نہیں پورے دس گنا زیادہ ہے ؟ ذرا ہمیں بھی بتائیے گا .
سامعین کی سنجیدگی اور ترجیحاتیعنی ۔۔۔۔ سامعین کی کمی کسی بہترین ادبی و علمی تخلیق کے آڑے آتی جارہی ہے !!!
سی پیک سے زیادہ این آر او کی ضرورت ہے شاید۔پھر اس کے تدارک کے لیے کوئی سی پیک تیار کر رہے ہیں ؟
جبکہ میرا خیال ہے کہ آپ کی تقریبا ہر پوسٹ محض توجہ حاصل کرنے کی ایک کوشش ہوتی ہے۔ مثلاً یہی تبصرہ لے لیجیے۔ دھاگے کا موضوع کچھ۔۔ لیکن آپ یہاں بھی یہی گھسیٹ لائے۔ویسے میرا خیال ہے کہ میری ہر پوسٹ سے لاتعداد لوگ بھناتے رہتے باقی جنجھناتے رہتے ہیں ۔
گویا آپ فعال نہیں، محض متحرک ہیں۔اپنے چھوٹے موٹے چٹکلے چھوڑ کر چند ایک محفلین کے چہرے پر مسکراہٹ لانا ہے
ہا ہا ہاجبکہ میرا خیال ہے کہ آپ کی تقریبا ہر پوسٹ محض توجہ حاصل کرنے کی ایک کوشش ہوتی ہے۔ مثلاً یہی تبصرہ لے لیجیے۔ دھاگے کا موضوع کچھ۔۔ لیکن آپ یہاں بھی یہی گھسیٹ لائے۔
چونکہ میری تھلڑی داڑھ میں پہلے سے ہی درد ہو رہا ہے اس لئے میں نے یہ کام نہیں کیاہر وہ محفلین جو پڑھتے پڑھتے اس سطر تک پہنچ جائے اس پر لازم ہے کہ وہ اپنا نامہ اعمال میرا مطلب ہے پروفائل کھول کر ایک بار ضرور دیکھ لے کہ اس نے اپنی آخری نئی لڑی کب بنائی تھی۔ جو ایسا نہیں کرے گا اس کی اُتلی داڑھ میں درد ہوگا اور پھر نکلوائے بنا کوئی چارہ نہیں رہے گا۔
پھٹے چک دتے نےwith no offense please
احباب کی کچھ باتیں پڑھ کر خود کو روک نہ پایا سوچا بھلی لگے یا بری کہہ دیتے ہیں۔
یونیورسٹی دور میں بہت انہماک اور شوق کے ساتھ دوستوں کو ٹیبل ٹینس والی بال، باسکٹ بال وغیرہ کھیلتے ہوئے دیکھتا تھا۔ انہیں اتنے اچھے طریقے سے کھیلتا دیکھ کر جی چاہتا کاش میں بھی ایسا کھیل سکوں۔ اب چونکہ کھیلنا نہیں آتا تھا تو کوئی نہ کھلاتا تھا نہ ساتھ کھیلتا تھا۔ ٹیبل ٹینس مجھے بہت پسند تھا۔ کافی احباب سے اصرار کیا کبھی ہمیں بھی کھیلنے کا موقع دیں۔ کہتے تمہیں کھیلنا ہی نہیں آتا۔ اور ویسے بھی ٹیبل اتنا مصروف رہتا کہ ہماری باری ہی نہیں آتی۔ لیکن اچھا کھیل دیکھ کر بھی ہم بہت محظوظ ہوتے۔ پھر یوں ہوا کہ احباب آگے کے سمسٹر میں چلے گئے تو ان کی مصروفیات بڑھ گئیں۔ اب ہمیں کبھی کبھی ٹیبل خالی ملنے لگا اور ہم لگے اپنے جوہر آزمانے۔ اب کوئی کھلاڑی آجاتا ہم اسے کہتے کہ ہمارے ساتھ کھیلے تو کہتا بھائی ہمارا کھیل خراب ہوجائے گا تمہارے ساتھ کھیل کے۔ ساتھ میں ہماری سست کھیل دیکھ کر اسے ہول آنے لگتے۔ وہ بھاگ جاتے۔ سلسلہ یہ رہا کہ ہم اناڑی آپس میں ہی کھیلتے رہے اور اناڑی ہی رہ گئے۔ کھلاڑیوں نے کھیلنا چھوڑ دیا۔ اب ہم اناڑی ہی وہاں کے کھلاڑی مانے جانے لگے۔
احباب! جب آپ اناڑیوں کے لیے خود جگہ خالی چھوڑیں گے اور میدان بالکل خالی ہوگا تو تماشائی بھی چاہیں گے بلے اور گیند کو چھو کر دیکھیں کیسی ہوتی ہے۔ ہاں کھلاڑی اگر وقت پر واپس آکر اپنا کھیل پیش کرتے رہیں تو تماشائی جھٹ سے باہر آ جائیں گے میدان خالی کر کے۔ وگرنہ خالی میدان دیکھ کر وہاں براجمان ہوجائیں گے۔ دوسروں پہ گلہ بہت آسان ہے کہ وہ لوگ "سطحی" خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ محترم آپ کی کنٹریبیوشن کیا ہے؟ گنے چنی پوسٹ پر رائے دہی کرنا اور اس میں اکثر نزلہ دوسروں پر گرانا۔ کسی کو "سطحی" کا اعزاز اور کسی کو کچھ وغیرہ وغیرہ۔ یہ سیدھی باتیں ہر گز نہیں کرنی چاہیے تھیں اور نہ فقیر کا انداز ہے طعن زنی کا۔ لیکن ایک بار پہلے بھی عرض کیا تھا۔ آپ جسے سطحی فرما رہے ہیں وہ اس کے علم و معلومات کا عکاس ہے۔ وہ تماشائی ہے۔ جو اپنی حیثیت کے اور سمجھ کے مطابق اظہار فن کر رہا ہے۔ احبابان علم و دانش جب تک انہیں اچھا پڑھنے کو نہیں دیں گے وہ یقینا بد ذوق ہی رہیں گے۔ ان کے تئیں ذوق کا معیار وہی ہوگا جو وہ پڑھ رہے ہیں۔ جب تک ہم انہیں اچھا پڑھنے کو نہیں دیں گے۔ یہ تو شدید پاکستانی ہونے کا ثبوت ہے کہ جو کام نہ خود کر رہے ہو نہ خود سے ہو رہا ہو، اس کا الزام دوسروں پہ تھوپ دو۔ زرداری دور میں جب لوڈ شیڈنگ بہت بڑی تو چند کہتے سنائی دیے " بھائی کتنی کرپشن ہے۔ لوڈ شیڈنگ ہے، لوگ کیسے بے حس ہیں باہر کیوں نہیں نکلتے" جی "لوگ" باہر نہیں نکلتے۔ ان لوگوں کون افراد مراد ہیں؟؟ ہر ایک کے لیے اپنے سوا دوسرا؟ پھر یوں ہے تو یوں سہی۔ احباب اپنا طریقہ نہیں ہے۔ لیکن فقیر اپنی جملہ گزارشات پر ایک پھر معذرت خواہ ہے اگر کسی بات سےکسی کو چوٹ پہنچے۔ ہر گز مقصد و مدعا کسی پر تنقید و طعن نہیں ہے۔ نہ فقیر کا وطیرہ ہے۔ گزارشات ہیں۔ کہ محفل میں خود شرکت نہیں کریں گے۔ تو حال پاکستانی سیاست والا ہو گا۔ قابل ٹی وی دیکھ تبصرے کرتے رہیں گے اور۔۔۔۔۔۔
ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے
بکھر جائیں گے کیا ہم جب تماشا ختم ہو گا
میرے معبود آخر کب تماشا ختم ہو گا
چراغِ حجرہ درویش کی بجھتی ہوئی لو
ہو ا سے کہہ گئی ہے اب تماشا ختم ہو گا
کہانی میں نئے کردار شامل ہو گئے ہیں
نہیں معلوم اب کس ڈھب تماشا ختم ہو گا
کہانی آپ اُلجھی ہے کہ اُلجھائی گئی ہے
یہ عقدہ تب کُھلے گا جب تماشا ختم ہو گا
زمیں جب عدل سے بھر جاے گی نور علی نور
بنامِ مسلک و مذہب تماشا ختم ہو گا
یہ سب کٹھ پتلیاں رقصاں رہیں گی رات کی رات
سحر سے پہلے پہلے سب تماشا ختم ہو گا
تماشا کرنے والوں کو خبر دی جا چکی ہے
کہ پردہ کب گرے گا کب تماشا ختم ہو گا
دلِِ ما مطمئن ایسا بھی کیا مایوس رہنا
جو خلق اُٹھی تو سب کرتب تماشا ختم ہو گا
اے چ اتے زبر پڑھیے یا پیش؟پھٹے چک دتے نے
میرے خیال میں انہوں نے جان بوجھ کر روداد کو اس جگہ لاکر ختم کیا تھا اور شاید ان کا اس سے آگے لکھنے کا ارادہ بھی نہیں ہے کیوں کہ اس سے آگے کی روداد کا احوال راحیل فاروق پہلے ہی محفلین کی نذر کرچکے تھے۔ ایک روداد کا دوبارہ تذکرہ شاید انہوں نے مناسب نہ سمجھا ہو لیکن (اگر یہی وجہ ہوتو) ہمیں ادب کے ساتھ ادب دوست کے اس خیال سے اختلاف ہے کیوں کہ وہ روداد انہوں نے اپنے نقطہ نظر سے ذکر کی تھی، ادب دوست کے تاثرات سامنے آنا لازم ہیں۔سب سے زیادہ اگر مجھے گلہ ہے تو ادب دوست سے ہے انہوں نے کراچی والی روداد کا حصہ دوم ابھی تک نہیں لکھا۔
with no offense please
احباب کی کچھ باتیں پڑھ کر خود کو روک نہ پایا سوچا بھلی لگے یا بری کہہ دیتے ہیں۔
یونیورسٹی دور میں بہت انہماک اور شوق کے ساتھ دوستوں کو ٹیبل ٹینس والی بال، باسکٹ بال وغیرہ کھیلتے ہوئے دیکھتا تھے۔ انہیں اتنے اچھے طریقے سے کھیلتا دیکھ کر جی چاہتا کاش ہم بھی ایسا کھیل سکیں۔ اب چونکہ کھیلنا نہیں آتا تھا تو کوئی نہ کھلاتا تھا نہ ساتھ کھیلتا تھا۔ ٹیبل ٹینس ہمیں بہت پسند تھا۔ کافی احباب سے اصرار کیا کبھی ہمیں بھی کھیلنے کا موقع دیں۔ کہتے تمہیں کھیلنا ہی نہیں آتا۔ اور ویسے بھی ٹیبل اتنا مصروف رہتا کہ ہماری باری ہی نہیں آتی۔ لیکن اچھا کھیل دیکھ کر بھی ہم بہت محظوظ ہوتے۔ پھر یوں ہوا کہ احباب آگے کے سمسٹر میں چلے گئے تو ان کی مصروفیات بڑھ گئیں۔ اب ہمیں کبھی کبھی ٹیبل خالی ملنے لگا اور ہم لگے اپنے جوہر آزمانے۔ اب کوئی کھلاڑی آجاتا ہم اسے کہتے کہ ہمارے ساتھ کھیلے تو کہتا بھائی ہمارا کھیل خراب ہوجائے گا تمہارے ساتھ کھیل کے۔ ساتھ میں ہماری سست کھیل دیکھ کر اسے ہول آنے لگتے۔ وہ بھاگ جاتے۔ سلسلہ یہ رہا کہ ہم اناڑی آپس میں ہی کھیلتے رہے اور اناڑی ہی رہ گئے۔ کھلاڑیوں نے کھیلنا چھوڑ دیا۔ اب ہم اناڑی ہی وہاں کے کھلاڑی مانے جانے لگے۔
احباب! جب آپ اناڑیوں کے لیے خود جگہ خالی چھوڑیں گے اور میدان بالکل خالی ہوگا تو تماشائی بھی چاہیں گے بلے اور گیند کو چھو کر دیکھیں کیسی ہوتی ہے۔ ہاں کھلاڑی اگر وقت پر واپس آکر اپنا کھیل پیش کرتے رہیں تو تماشائی جھٹ سے باہر آ جائیں گے میدان خالی کر کے۔ وگرنہ خالی میدان دیکھ کر وہاں براجمان ہوجائیں گے۔ دوسروں پہ گلہ بہت آسان ہے کہ وہ لوگ "سطحی" خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ محترم آپ کی کنٹریبیوشن کیا ہے؟ گنے چنی پوسٹ پر رائے دہی کرنا اور اس میں اکثر نزلہ دوسروں پر گرانا۔ کسی کو "سطحی" کا اعزاز اور کسی کو کچھ وغیرہ وغیرہ۔ یہ سیدھی باتیں ہر گز نہیں کرنی چاہیے تھیں اور نہ فقیر کا انداز ہے طعن زنی کا۔ لیکن ایک بار پہلے بھی عرض کیا تھا۔ آپ جسے سطحی فرما رہے ہیں وہ اس کے علم و معلومات کا عکاس ہے۔ وہ سامع و ناظر ہے۔ اس کا جی للچاتا ہے کہنے کو، لکھنے کو۔ جب اسے بتایا نہیں جائے گا فن اور ادب میں پہلا قرینہ ادب ہی ہے۔ وہ اپنی حیثیت اور سمجھ کے مطابق اظہار فن کر رہا ہے۔ احبابان علم و دانش جب تک انہیں اچھا پڑھنے کو نہیں دیں گے وہ یقینا بد ذوق ہی رہیں گے۔ ان کے تئیں ذوق کا معیار وہی ہوگا جو وہ پڑھ رہے ہیں۔ جب تک ہم انہیں اچھا پڑھنے کو نہیں دیں گے۔ یہ تو شدید پاکستانی ہونے کا ثبوت ہے کہ جو کام نہ خود کر رہے ہو نہ خود سے ہو رہا ہو، اس کا الزام دوسروں پہ تھوپ دو۔ زرداری دور میں جب لوڈ شیڈنگ بہت بڑی تو احباب کہتے سنائی دیے " بھائی کتنی کرپشن ہے۔ لوڈ شیڈنگ ہے، لوگ کیسے بے حس ہیں باہر کیوں نہیں نکلتے" جی "لوگ" باہر نہیں نکلتے۔ ان لوگوں سے کون افراد مراد ہیں؟؟ ہر ایک کے لیے اپنے سوا دوسرا؟ پھر یوں ہے تو یوں سہی۔ احباب اپنا طریقہ نہیں ہے۔ لیکن فقیر اپنی جملہ گزارشات پر ایک پھر معذرت خواہ ہے اگر کسی بات سےکسی کو چوٹ پہنچے۔ ہر گز مقصد و مدعا کسی پر تنقید و طعن نہیں ہے۔ نہ فقیر کا وطیرہ ہے۔ گزارشات ہیں۔ کہ محفل میں خود شرکت نہیں کریں گے۔ تو حال پاکستانی سیاست والا ہو گا۔ قابل ٹی وی دیکھ تبصرے کرتے رہیں گے اور۔۔۔۔۔۔
ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے
بکھر جائیں گے کیا ہم جب تماشا ختم ہو گا
میرے معبود آخر کب تماشا ختم ہو گا
چراغِ حجرہ درویش کی بجھتی ہوئی لو
ہو ا سے کہہ گئی ہے اب تماشا ختم ہو گا
کہانی میں نئے کردار شامل ہو گئے ہیں
نہیں معلوم اب کس ڈھب تماشا ختم ہو گا
کہانی آپ اُلجھی ہے کہ اُلجھائی گئی ہے
یہ عقدہ تب کُھلے گا جب تماشا ختم ہو گا
زمیں جب عدل سے بھر جاے گی نور علی نور
بنامِ مسلک و مذہب تماشا ختم ہو گا
یہ سب کٹھ پتلیاں رقصاں رہیں گی رات کی رات
سحر سے پہلے پہلے سب تماشا ختم ہو گا
تماشا کرنے والوں کو خبر دی جا چکی ہے
کہ پردہ کب گرے گا کب تماشا ختم ہو گا
دلِِ ما مطمئن ایسا بھی کیا مایوس رہنا
جو خلق اُٹھی تو سب کرتب تماشا ختم ہو گا
بھئی ہمیں اس سے سروکار ہی نہیں ہے۔ کس نے کیا لکھا ہے۔ اس معاملے میں داعش، القاعدہ، طالبان وغیرہم بھی ہمارے سامنے ہیچ ہیں۔ ہم اشد شدت پسند ہیں۔ بزور مراسلہ ہم ہر طریقہ استعمال کرکے انہیں مجبور کر دیں گے کہ وہ لکھیں۔ نہیں لکھیں گے تو پھر۔۔۔۔۔۔۔۔ یار اب ہم کیا کر سکتے ہیں۔ مرضی ان کی۔۔۔۔میرے خیال میں انہوں نے جان بوجھ کر روداد کو اس جگہ لاکر ختم کیا تھا اور شاید ان کا اس سے آگے لکھنے کا ارادہ بھی نہیں ہے کیوں کہ اس سے آگے کی روداد کا احوال راحیل فاروق پہلے ہی محفلین کی نذر کرچکے تھے۔ ایک روداد کا دوبارہ تذکرہ شاید انہوں نے مناسب نہ سمجھا ہو لیکن (اگر یہی وجہ ہوتو) ہمیں ادب کے ساتھ ادب دوست کے اس خیال سے اختلاف ہے کیوں کہ وہ روداد انہوں نے اپنے نقطہ نظر سے ذکر کی تھی، ادب دوست کے تاثرات سامنے آنا لازم ہیں۔