حسن محمود جماعتی
محفلین
شاہ جی غزل کا ایک آدھ شعر متعلقہ تھا لیکن پوری غزل پڑھتے ہوئے سمجھ نہیں آئی کیا چھوڑوں کیا لکھوں۔اتنا لمبا مضمون باندھ دیا اآپ نے اس بات پر جس کا سارے فسانے میں ذکر بہت سرسری تھا ، اس پر یہ غزل سونے پر سہاگہ
شاہ جی میرا شدید احتجاج ریکارڈ کر لیں اس بات پر۔ آپ ہی کی طرح سے اگر آپ نے مجھے انٹلیکچوئل گردانا ہے۔ تو یہ آپ نے ظلم کیا ہے۔ ہم نے بارہا اپنی کم علمی، بے مائیگی، کند ذہنیت کا ڈھول سر عام پیٹا ہے۔آپ نے ایک بار پہلے بھی " سطحیت " پر احتجاج فرمایا تھا جس کا میں نے جواب نہیں دیا اس بار پھر آپ وہی بات لے آئے مگر آپ ہی کی طرح بہت سے " انٹلیکچوئیل محفلین " اسے انا کی جنگ مان کر اس کا بہت اہم نکتہ بھول رہے ہیں کہ بات اپنا حصہ ڈالنے کی نہیں بات " ربط " کی ہو رہی ہے جس لیول پر آپ اور دیگر کئی محفلین اسے لے گئے ہیں بات اس لیول کی ہے ہی نہیں ۔
دوم جنہیں آپ یہ ارشاد فرما رہی ہیں۔ انہیں براہ راست کہہ دیں تو بہتر ہے ہم کشمیر بالکل نہ بننا چاہیں گے۔ سوم کے انا کی جنگ بنانے والے پر ہماری طرف سے بھی لعنت۔ ہم نے یہ مضمون قطعی طور پر حملہ آور ہونے، علم جھاڑنے یا دفاعی مقصد کے لیے نہیں باندھا۔ ہم نے پہلی گزارش کی جی میں آئی کہے دے رہے کجا کسی کو پسند آئے نہ آئے۔
شاہ فقیر کا کند ذہن جہاں تک سمجھ پایا ہے۔ یہ مسۂلہ آپ کو ذاتی حیثیت میں در پیش ہو سکتا ہے۔ عمومی اعتبار سے اس کے اطلاق پر ہم خاموش ہیں۔ فلسفیان و دانشوران محفل ہی اس پر ارشاد فرما سکتے ہیں۔کھیل کا میدان ہو یا تعلیم کا ذہنی تسلی اسی " ربط " کی محتاج ہوتی ہے اور اگر وہ ربط لفظوں کا علم کا یا رفتار کا متٖقاضی ہے تو ان کے بغیر ربط ممکن ہی نہیں اس لئے خواہ لاکھوں دھاگے کھول لیے جائیں مگر مجھے پتہ ہے کس کا کیا رسپانس ہوگا ( جی سب کے بارے میں اتنا تو جانتی ہی ہوں ) یوں سمجھ لیجیے کہ ذوق کو جس چیلینج کی تلاش ہے وہ نہیں ہے ( ذوق تسلی سے آگے کمند ڈالنا چاہتا ہے ) اب اگر اس کی کوئی سزا ہے تو ضرور تجویز کیجیے اپنے ججمینٹل رائے نامے کے بعد
ہم بہر حال معافی کے طلب گار ہیں۔ جیسا قبلہ چوہدری صاحب نے ارشاد فرمایا تھا بات طعن و مینڑے تک نہ پہنچ جائے۔