فرقان احمد
محفلین
مکروہاتِ دنیوی نے کہیں کا نہ رہنے دیا وگرنہ اردو محفل ہمیں کب راس نہ آئی؟ سب شاد رہیں، آباد رہیں! سلام اردو محفل!
زبررررررردستاس سلسلے کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے
نہیں شاید میں غلط لکھ گیا تھا، میری خواہش بس اتنی ہے کہ یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہوجائے اور بس چلتا رہے۔لیکن اس کی مکمل شکل تو کسی منطقی انجام کے بغیر ممکن نہیں۔ اور اس کا منطقی انجام غالباً اس صورت ممکن ہے جب اسے ایک ہی اسٹیج شو پر تمام کر دیا جائے۔
یعنی اردو محفل سویا ہوا محل ہے۔۔۔ہم کہاں کے سُچے ویسے شاید آپ کہنا "سُتی" چاہتے تھے :پ
میں جھاتی تو مارتی ہوں لیکن وہ سرسری سی نہیں ہوتی یہ اور بات ہے کہ میں ذرا گپ شپ کے زمروں سے دور رہتی ہوں لیکن میری تانک جھانک بڑی بھرپور ہوتی ہے :پ
سیاست میرا مضمون ہے لیکن سیاست کے زمروں میں جاتی نہیں..باقی علمی مباحثوں میں میری کم علمی آڑے آتی ہے رہی بات اردو اور پنجابی شاعری کی تو وہ سنتے سناتے ہیں محفل ہمیں اسی طور جھیل رہی ہے مزید بھی جھیل لے گی..محفل کا جمود تو جلد ہی ٹوٹ جائے گا ان شاءاللہ آپ جیسے محفلین اسی جانفشانی سے سرگرم رہے تو
مکروہاتِ دنیوی نے کہیں کا نہ رہنے دیا وگرنہ اردو محفل ہمیں کب راس نہ آئی؟ سب شاد رہیں، آباد رہیں! سلام اردو محفل!
مکروہاتِ دنیوی سے محفل کاہے کو حرام ہو گئی؟؟؟
آ جایا کیجے۔
ماءِ مستعمل سے وضو نہیں ہوتا یہ مثال تو دی جاسکتی ہے، تاہم تیمم والی بات ہرگز نہ مانی جائے گی۔اب پانی کی موجودگی میں تیمم نہیں ہوتا.
سراپا منتظرہاں ان کی تحریر کے زیر سایا اپنی بات عرض کردوں گا ان شاءالله
جواب:
اب نہیں رہی۔
بالکل بجا کہا۔دوستو، محفل اپنی ہے اور ہم نے ہی آباد رکھنی ہے اور آباد رکھنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ اس میں نت نئی دلچسپ تخلیقات پوسٹ کرتے رہیں تاکہ سب یار بیلی آ کر اسے انجوائے کریں اور رونق لگی رہے۔
کٹھ پتلیت کی ایسی تشریح شاید میں بھی نا کر پاتی اور ہاں محفل پر نئی ضرور ہوں سوشل میڈیا پر نہیںرومانہ چوہدری صاحبہ نے کٹھ پتلیوں کی بات کی تو ذہن اس طرف بھی گیا اور ان کی بات کچھ کچھ ٹھیک بھی لگی کہ بہت سے ممبران صرف کسی کے دل کو خوش کر دینے والے دو چار بٹن پریس کرنے، اپنے کیفیت نامے تازہ کرنے یا پھر واہ واہ کرنے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں کرنے آتے لیکن پھر اس سوچ کو خود ہی رد کر دیا کہ یا تو شاید انھیں اور کچھ کرنا آتا ہی نہیں یا پھر یہ کہ ان کی ترجیحات اور پسند کے زمرے اور محفلین ہی یہ ہوں اور وہ اپنی ہستی کی مستی میں رہنا زیادہ پسند فرما رہے ہوں اور نسبتاً نئی محفلین کو اس لیے سائیٹ کٹھ پتلیوں میں خود کفیل لگی ہو۔
یہ عقدہ ابھی تک نہیں کھلا کہ ان کٹھ پتلیوں کی ڈور کس کے ہاتھ میں ہے .
گوشہ اطفال کی جگہ بنی تو ہےالبتہ میری خریدی کتابوں میں صرف ایک میں نے اپنے لیے لی ہے۔وہ بھی عمرانیات کی انگریزی میں۔باقی بچوں کی اتنی بڑی فہرست ہوتی ہے کہ ہمارے لیے گنجائش نشتہ۔
میرا خیال ہے اتنا جمود تو ہر محفل کا حصہ ہوتا ہے۔ گھنٹے دو گھنٹے کی محفل میں بھی دو چار بار ایسے مواقع آ ہی جاتے ہیں جب چند لمحوں کے لیے ہر طرف خاموشی چھا جاتی ہے ایسے جیسے یہاں کوئی ذی نفس موجود نہیں ہے( میں خالصتا سوشل محفل کی بات کر رہی ہوں دفتری میٹنگز کی نہیں)۔صاحبو اور بیبیو ۔۔۔ کچھ دنوں سے مجھےمحفل بور بور سی لگنے لگی ہے۔ پہلے یہی خیال آیا کہ موسمیاتی الرجی کا شکار ہونے کی وجہ سے طبع بہت زیادہ ہشاش بشاش نہیں تو شاید اس کی وجہ سے لگ رہی ہو لیکن دو دن پہلےمحفل کی بوریت کے بارے میں ایک کافی متحرک محفلین نے بھی اظہار کیا تو مجھے اپنی پہلی سوچ سے رجوع کرنا پڑا اور میں نے سیزنل الرجی کو اس بوریت کی ممکنہ وجوہات سے نکال باہر کیا ۔ ایویں ای خوامخواہ۔۔۔تو مان نا مان میں تیرا مہمان بنندی پھردی ہئی۔
پہلی سوچ سے رجوع کے بعد ہرکارے دائیں بائیں دوڑائے کہ کسی طرح اصل معاملے کی خبر ہو لیکن ککھ پلے نہیں پیا کہ اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے۔ اب کافی وقت ضائع کرنے کے بعد (جو میرے خیال میں ہم میں سے اکثریت کا محبوب مشغلہ ہے) جب کچھ سمجھ نہیں آیا تو ایک خیال پختہ ہوتا چلا جاتاہے کہ ایسا ٹرمپ کے جیتنے کی وجہ سے ہوا ہے اگر ہیلری جیت جاتی تو ایسا کچھ نا ہوتا۔ البتہ ناروے کے پیارے سے مایہ ناز سائنسدان صاحب یا سعودی عرب والے ڈاکٹر صاحب نے اس پر کوئی نکتہ اعتراض اٹھایا اور سروے و ویکیپیڈیا وغیرہ کی بھرمار کی تو اس خیال سے پھر رجوع کر لوں گا کہ کون سا پتھر پر لکیر مارکہ خیال ہے، مثلاً جیسے کچھ احباب ہیلری کی جیت کے بارے میں رکھتے تھے۔
اثراتِ ٹرمپ کو دندان ساز کی طرح کچی فِلنگ سے مستفید کرنے سے پہلے میں نے یہ بھی سوچا کہ شاید پانامہ لیکس کی وجہ سے ایسا ہوا ہو لیکن وہ قضیہ تو سات ماہ سے چل رہا ہے اور ابھی کسی کروٹ بیٹھنے بھی والا ہے اور ماسوائے کچھ انصافین حضرات کے کوئی اسے زیادہ خاطر میں نہیں لا رہا سو دل و دماغ نے اسے بھی سکھوں کی طرح ایک ہی جھٹکے میں قربان کر ڈالا۔
یوں لگتا ہے ہر بندے کو فکر لگ گئی ہے کہ "ہن کی بنے گا" اور اسی وجہ سے ماسوائے دو تین شعراء کرام کے باقی سب لاہور کے مشہور زمانہ بادامی باغ اڈے پر نُور پیر دے ویلے پالے سے ٹھٹھرتے کنڈیکٹرز کی طرح چادر کی بُکل مارے یخ بستہ ہوئے پڑے ہیں اور ان کا پنڈی پنڈی پنڈی اور لیلپور لیلپور کی آوازیں لگانے کا بھی دل نہیں کر رہا۔ او سجنو چونکہ چناں کہ ابھی سردیاں وغیرہ آئیاں ای نہیں اس لیے اس خیال ناقص کو بھی میں نے خود ہی غلط ثابت کر دیا ہے۔
شاید شعراء ( یا عشاقان لکھوں) پر سردیوں کی لمبی لمبی راتیں کافی بھاری گزرتی ہیں (اب یہ راتیں بھاری کیوں اور کیسے گزرتی ہیں اس بارے میں جس نے جو بھی گمان کرنا ہے کر لے، قسمے حق ہی ہو گا) اسی لیے انھیں خوب وقت مل رہا ہے اور وہ اپنے دل کی بھڑاس نکالنےکے لیے تندہی سے شاعرانہ صلاحیتوں کا خوب اظہار فرما رہے ہیں۔ ہر دوسرے تیسرے روز اک نئی غزل بل کھاتی، مٹکتی، لہکتی 'میں آ گئی، میں آ گئی' کرتی محفل کے بزم سخن سیکشن کو رونق بخشتی چلی جا رہی ہے اور رہی سہی محفلی ٹریفک بھی اسی سیکشن میں رواں دواں نظر آتی ہے۔ (اس کہے کا ہر گز یہ مطلب نا لیا جائے کہ مجھے شاعری پوسٹ کیے جانے پر کچھ تحفظات وغیرہ ہیں) علاوہ ازیں ا، ب، پ والی لڑیوں کی روانی بھی یہ بتانے کو کافی ہے کہ ہمارے پاس ایسا کچھ نہیں بچا جسے ہم دوسروں کے ساتھ شراکت کر سکیں اور اچھے بھلے سیانے اور پڑھے لکھے محفلین بھی وقت گزاری کے لیے پھر سے کچی جماعت میں داخل ہوئے نظر آتے ہیں۔
رومانہ چوہدری صاحبہ نے کٹھ پتلیوں کی بات کی تو ذہن اس طرف بھی گیا اور ان کی بات کچھ کچھ ٹھیک بھی لگی کہ بہت سے ممبران صرف کسی کے دل کو خوش کر دینے والے دو چار بٹن پریس کرنے، اپنے کیفیت نامے تازہ کرنے یا پھر واہ واہ کرنے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں کرنے آتے لیکن پھر اس سوچ کو خود ہی رد کر دیا کہ یا تو شاید انھیں اور کچھ کرنا آتا ہی نہیں یا پھر یہ کہ ان کی ترجیحات اور پسند کے زمرے اور محفلین ہی یہ ہوں اور وہ اپنی ہستی کی مستی میں رہنا زیادہ پسند فرما رہے ہوں اور نسبتاً نئی محفلین کو اس لیے سائیٹ کٹھ پتلیوں میں خود کفیل لگی ہو۔
تو جناب بیرون ملک مقیم محفلین میں سے تو اکثر موجود ہی رہتے ہیں اور کچھ نا کچھ نیا لا کر محفل کی رونقوں کو بحال کرنے میں مگن رہتے ہیں۔ کعنان صاحب تاریخ کے جھروکوں سے کچھ نا کچھ پوسٹ کر رہے ہیں اورجنابِ زیک بھی دلچسپی کا کچھ نا کچھ نیا لاتے رہتے ہیں۔ لیکن اپنے خالص دیسی بہنوں بھائیوں کو کیا ہوا ہے؟ کیا یہ کسی پرانی "تو تو میں میں" لڑی کے آفٹر شاکس ہیں ؟ یا بس ایویں ای سب فلمسٹار انجمن کے "تیرے باجرے دی راکھی میں نا کردی وے" والے نخروں میں آئے ہوئے ہیں ؟
محفل یوں ہی جمود جیسی کیفیت کا شکار رہی تو رہتے سہتے وفادار سے شریف سے لاریب مرزا صاحبہ جیسے محفلین بھی بغیر کچھ کہے سنے یہاں سے کھسک لیں گے اور میں تو La Alma صاحبہ کی وہ رضائی جو انھوں نے سب سے چھپا کر رکھی ہوئی ہے کسی نا کسی طرح ادھار مانگ کر لے آؤں گا اور پھر اس میں گھس کر عباس اعوان صاحب سے مونگ پھلی منگوا جاسمن صاحبہ کی حال ہی میں خریدی گئی کتب پڑھتا ساری سردیاں گزار دوں گا۔ تسی اپنا اپنا بندوبست کر لوو
دوستو، محفل اپنی ہے اور ہم نے ہی آباد رکھنی ہے اور آباد رکھنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ اس میں نت نئی دلچسپ تخلیقات پوسٹ کرتے رہیں تاکہ سب یار بیلی آ کر اسے انجوائے کریں اور رونق لگی رہے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے چھوٹے موٹے فکری، نظریاتی، فروعی، مسلکی، نسلی، صوبائی، لسانی، می رقصم اور کچھ کچھ سیاسی قسم کے اختلافات کو ہر صورت برقرار رکھیں لیکن فی الوقت انھیں کہیں سجے کھبے رکھ دیں تاکہ یہ محفل کہیں اناؤں کے بھینٹ چڑھ کر دلی کی طرح اجڑ ہی نا جائے اور پھر نئے سرے سے آباد کرنے میں بہت محنت کرنی پڑے۔
ہر وہ محفلین جو پڑھتے پڑھتے اس سطر تک پہنچ جائے اس پر لازم ہے کہ وہ اپنا نامہ اعمال میرا مطلب ہے پروفائل کھول کر ایک بار ضرور دیکھ لے کہ اس نے اپنی آخری نئی لڑی کب بنائی تھی۔ جو ایسا نہیں کرے گا اس کی اُتلی داڑھ میں درد ہوگا اور پھر نکلوائے بنا کوئی چارہ نہیں رہے گا۔
آخر میں۔۔۔۔۔۔ سجنو، بیلیو، دوستو، بہنو، بھراؤ اور بزرگوں ہم سب محفلین پر اس محفل اور اس سے ملنے والی کھٹی میٹھی محبت کا قرض ہمیشہ رہنا ہے، اسے حسب توفیق ادا کرنے کی کوشش کرتے رہیے کہ اسی میں ہم سب کی بہتری اور کل محفل کی بھلائی ہے۔
متفق ہوں۔ لیے دئیے رکھنے والے، کڑواہٹ بھرے اور اگنورڈ چائلڈ ٹائپ لوگ بھی اپنے لیے ایسی مصروفیت بنائے رکھتے ہیں اور یہ اچھا ہی ہے کہ غصہ، تلملاہٹ اور تکالیف کے اظہار کے لیے انھیں ایک پلیٹ فارم مل جاتا ہے۔میرے مشاہدہ ہے کہ وہ خواتین و حضرات جو اپنی اصل زندگی میں کسی بھی وجہ سے بہت زیادہ سوشل نہیں ہو پاتے یا ان کے اردگرد کوئی ایسی دلچسپی موجود نہیں ہوتی جو انھیں مصروف رکھ سکے یا وہ خود کنی کترائے رکھنا بہتر سمجھتے ہوں وہ سوشل میڈیا پر زیادہ ایکٹو ہوتے ہیں
علاوہ ازیں کچھ افراد کی طبعیت ٹی وی کے ان اینکرز اور تجزیہ نگاروں جیسی بھی ہوتی ہے جو اس انتظار میں ہوتے ہیں کہ حکومت، سیاستدان یا معاشرے کے کچھ اور قابل ذکر حلقے کوئی ایکٹیوٹی کریں اور وہ اس پرموافقت یا مخالفت میں رائے دیں اور اپنے آپ کو تبصرہ نگار وغیرہ ثابت کریں اور میرے خیال یہی لوگ جمود کی وجہ بنتے ہیں کہ خود کچھ بھی اون نہیں کرتے اور فقط دوسروں کے تھریڈز پر اپنے ذاتی نظریات اور فلسفے وغیرہ بہاتے نظر آتے ہیں۔
نوازشاس موضوع کے طفیل کچھ اور ممبران سے بھی تحریر کی حد تک شناسائی ہوئی اس پر صاحب لڑی کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔
بہت خوب۔ اچھا مشاہدہ بیان کیا ہے۔میرا خیال ہے اتنا جمود تو ہر محفل کا حصہ ہوتا ہے۔ گھنٹے دو گھنٹے کی محفل میں بھی دو چار بار ایسے مواقع آ ہی جاتے ہیں جب چند لمحوں کے لیے ہر طرف خاموشی چھا جاتی ہے ایسے جیسے یہاں کوئی ذی نفس موجود نہیں ہے( میں خالصتا سوشل محفل کی بات کر رہی ہوں دفتری میٹنگز کی نہیں)۔
باقی رہی کٹھ پتلیاں یا پسندیدہ سلسلوں کو ریٹ کرنے والوں کی بات تو میرا خیال ہے اس چوپال کی یہی تو خوبصورتی ہے۔ جو یہاں آتا ہے اپنی دلچسپی کے سیکشن میں چلا جاتا ہے۔ اور مخصوص لوگوں یا پوسٹس کو ریٹ کرنے کی ایک وجہ ٹیگ سسٹم بھی یے۔ آپ اگر تھوڑی دیر کو آتے ہیں تو جن لوگوں نے آپ کو ٹیگ کیا ہوتا ہے ۔۔قدرتی اور اخلاقی طور پر آپ پہلے انہی کی پوسٹس دیکھیں گے۔ اور پھر اکثر لوگ وقت کی قلت کی وجہ سے باقی سلسلے نہیں دیکھ پاتے۔ ویسے بھی سوشل میڈیا ہو یا حقیقی زندگی آپ سب سے ایک ہی طرح کا ردعمل کی توقع نہیں کر سکتے۔
مجھے محفل کے ساتھ وابستہ ہوئے ایک دہائی ہو چلی ہے اور مجھے ہمیشہ یہاں رونق و رنگا رنگی ہی نظر آئی۔ ہاں مختلف مزاجوں کے لوگ ضرور سامنے آتے ہیں لیکن میرا مشاہدہ ہے کہ یہ موسمی تبدیلی جیسی بات ہے۔
آمین۔دعا ہے کہ محفل کی رونقیں یونہی بحال رہیں۔
"ہمارے سوشل میڈیا فورمز " سے آپ کی مراد کونسے فورمز ہیں ؟تاہم چونکہ ثبات صرف تغیر کو ہے، وقت سدا ایک سا نہیں رہتا۔۔ وغیرہ وغیرہ۔ اسی دوران دنیا ڈیسک ٹاپ سے نکل کر لیپ ٹاپ، اور لیپ ٹاپ سے نکل کر سمارٹ فونز تک پہنچ گئی۔ اسی طرح سوشل میڈیا بھی فورمز سے نکل کر فیس بک، ٹوئٹر ، واٹس ایپ اور دیگر عالمگیر پلیٹ فارمز کی جانب بڑھ گئی۔ سمارٹ فونز (اور ان پہ چلنے والی سوشل میڈیا ایپس) کی بدولت جہاں فیس بک اور واٹس ایپ وغیرہ نے بے تحاشا فروغ پایا، وہیں ہمارے سوشل میڈیا فورمز پہ رونقوں کی کمی اور جمود وغیرہ بڑھتے چلے گئے۔ اور مجھ سمیت وہ ممبران جنہوں نے دس سال قبل شروع ہونے والے فورمز کے بھرپور رونق والے ابتدائی چند سال دیکھے تھے، وہ ناسٹل جیک انداز میں ماضی کو یاد کر کر کے آہیں بھرنے لگے۔
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہالسلام علیکم
دوسرا پہلو یہ کہ ہر فورم کی شروعات بہت شاندار ماحول کے ساتھ ہوتی ہے۔ سبھی ایک دوسرے سے شیروشکر ہوتے ہیں۔ شیر و بکری ایک گھاٹ میں پانی پیتے ہیں۔ سب ایک دوسرے سے اچھے انداز میں بات چیت کرتے ہیں۔ تقریباً ہر ممبر اپنی شراکت کی مقدار کے لحاظ سے مناسب حد تک توجہ پاتا ہے۔ تاہم یہ سب ایسے نہیں چل سکتا۔ ہم کسی جگہ کو لامحدود وقت تک جنت نما بنا کر نہیں رکھ سکتے۔ لہٰذا جلد ہی فورمز میں فالٹ لائنز نمودار ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔