آپ سب یاد سے میرے لیے دعا کیجیئے گا۔ ایک چھوٹی سی پریشانی ہے، آپ کی دعاؤں سے پریشانی دور ہو جائے۔
میں نے گوشت کھایا تھا آج شام میں۔
شمشاد بھائی کے مرغ روسٹ کرنے پر ایک گانا ہونٹوں پہ خودبخود مچل گیا کہ :
جس کا کوئی نہیں ہے اس کا خدا ہے یارو ! ۔۔۔۔
شمشاد بھائی کے مرغ روسٹ کرنے پر ایک گانا ہونٹوں پہ خودبخود مچل گیا کہ :
جس کا کوئی نہیں ہے اس کا خدا ہے یارو ! ۔۔۔۔
اس کا تعلق یوں نکلتا ہے کہ شمشاد بھائی مرغ روسٹ تناول فرما رہے ہیں ۔ اور یہاں گھر میں بھی کچھ نہیں اور باہر سے بھی نہیں کھا سکتے کیونکہ وہ یا آپ بھی باہر نکلیں تو بازار سے ایک سے ایک کھانے لیکر کھا سکتے ہیں کہ سبھی کھانے ذبیحہ اور حلال ہوتے ہیں ۔ مگر یہاں ایسا ممکن نہیں ہے ۔ سو خود ہی پکاؤ اور خود ہی کھاؤ ۔ اس لیئے کہا کہ جس کا کوئی نہیں اس کا خدا ہے یارو ۔ میرا خیال ہے اب اس گانے کا مرغ روسٹ سے تعلق سمجھ آگیا ہوگا ۔یہ مرغ روسٹ سے اس گانے کا کیا تعلق