کیا ہندوپاک جنگ ہونے والی ہے؟

کیا پاک ہند جنگ ہونے والی ہے؟


  • Total voters
    35
  • رائے شماری کا اختتام ہو چکا ہے۔ .

یاز

محفلین
یہ غزوۂ ہند کیا بلا ہے؟
یہ ہماری جنگ جو فوج اور اس کے لائق فائق جرنیلوں کی مرغوب چیز ہے۔
جنگی جنون بپا کر کے ڈیفنس اور بنگلے کھڑے کرنے کافی آسان ہو جاتے ہیں۔
ایسے میں اس جنون کو مذہبی رنگ دیا جا سکے تو زیادہ سیف پلے ہو جاتا ہے، کہ اب کوئی اس کی مخالفت میں بات کر کے دیکھے۔
اور جو مخالفت میں بولے، اس کو جواب ملتا ہے کہ پلے گھوڑے تیار رکھنے کا حکم ہے۔ بندہ پوچھے کیا ڈی ایچ اے تیار کرنے کا حکم بھی ہے اور کیا موٹروے پولیس کو چھتر مارنے کا بھی حکم ہے؟
 

زیک

مسافر
یہ ہماری جنگ جو فوج اور اس کے لائق فائق جرنیلوں کی مرغوب چیز ہے۔
جنگی جنون بپا کر کے ڈیفنس اور بنگلے کھڑے کرنے کافی آسان ہو جاتے ہیں۔
ایسے میں اس جنون کو مذہبی رنگ دیا جا سکے تو زیادہ سیف پلے ہو جاتا ہے، کہ اب کوئی اس کی مخالفت میں بات کر کے دیکھے۔
اور جو مخالفت میں بولے، اس کو جواب ملتا ہے کہ پلے گھوڑے تیار رکھنے کا حکم ہے۔ بندہ پوچھے کیا ڈی ایچ اے تیار کرنے کا حکم بھی ہے اور کیا موٹروے پولیس کو چھتر مارنے کا بھی حکم ہے؟
لیکن اسے غزوہ بنانے کے لئے حضرت راحیل شریف علیہ السلام کافی نہیں۔
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
مطلب کوئی کچھ بھی vomiting کردے سب چلتا ہے ؟ کسی کو کوئی قابل اعتراض نہیں لگا یہاں ....؟ seniors کو کچھ چھوٹ ہوتی ہیں سمجھ آتا ہے ...مگر کس حد تک ؟ ہمارے یہاں ایک چیز ہوتی ہے حَمِیَّت .... اس کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں ... اس نے مجھے یہاں مجبور کیا کہنے پر ....
 

محمداحمد

لائبریرین
مطلب کوئی کچھ بھی vomiting کردے سب چلتا ہے ؟ کسی کو کوئی قابل اعتراض نہیں لگا یہاں ....؟ seniors کو کچھ چھوٹ ہوتی ہیں سمجھ آتا ہے ...مگر کس حد تک ؟ ہمارے یہاں ایک چیز ہوتی ہے حَمِیَّت .... اس کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں ... اس نے مجھے یہاں مجبور کیا کہنے پر ....

دراصل بات "غزوہ" کی اصطلاح کی ہے۔ میں نے اوپر دی گئی ویڈیوز تو نہیں دیکھیں لیکن اندازہ یہ ہو رہا ہے کہ ہندو پاک کی جنگ کو غزوہ ہند کا نام دیا جا رہا ہے۔

حالانکہ "غزوہ" کی اصطلاح اُن جنگوں کے لئے مخصوص رہی ہے کہ جس میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم بہ نفسِ نفیس شامل رہے ہیں۔

چونکہ "غزوہ ہند" کی اصطلاح میں ایک تضاد تھا سو بات کچھ کی کچھ ہوگئی۔ اردو محفل پر چونکہ 'آزاد خیال' اراکین موجود ہیں سو وہ اُن باتوں کا خیال نہیں کرتے جن کا ہم اور آپ کیا کرتے ہیں۔

انٹرنیٹ پر ہی اس سوال کا جواب بھی ملتا ہے۔

سوال : اسے غزوہ کیوں کہتے ہیں؟ جب کہ غزوہ عمومی طور پر اس جنگ کو کہا جاتا ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم خود شریک ہوں۔

جواب: غزوہ اور سریہ کی یہ تقسیم اہل سیر نے بعد میں کی ہے ‘ وگرنہ ہر معرکہ کو غزوہ کہا جاتا تھا خواہ اس میں رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم خود شریک ہوئے ہوں یا نہ ‘ اور سریہ اس گروہ کو کہا جاتا تھا جسے لشکر سے جدا کرکے کسی خاص مشن پر بھیجا جائے ۔

واللہ عالم!
 
Top