زینب
محفلین
بیان کیسے ملیں، اکٹھے رہ کر بیان دیں تو تب ہے ناں، سب الگ الگ بیان جاری کریں گے تو یہی ہو گا۔
لگتا ہے ان پر غداری اینڈ کو کا اثر ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیان کیسے ملیں، اکٹھے رہ کر بیان دیں تو تب ہے ناں، سب الگ الگ بیان جاری کریں گے تو یہی ہو گا۔
بات میری وہی ہے اللہ معافی دے جو بات کی کسی نے زینیب کو بالکل جھلی قرار دے دیا تھا
اللہ خیر کرئے۔ اب تو پھڈا ہوا کہ ہوا۔
لگتا ہے ان پر غداری اینڈ کو کا اثر ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم لوگ میری "امیاں " ہو جو مجھے جھلی کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ی ہ تو میری امی کہتی ہیں نہایت محبت سے
اسی لیے تو یہ تینوں تب آتے ہیں جب زینبے سو رہی ہوتی ہے
مغلوں کا گنڈاسے سے کیا تعلق ؟ یہ تو جاٹوں کا ہتھیار ہے ۔ اک واری چے بندہ او پیہ جے ! اور اتفاق سے میں جاٹ ہوں ۔
وسلام
جاٹ بندہ اتفاق سے نہیں غلطی سے ہوتا ہے چوہدری صاحب
یہ وہ اتفاق نہیں ، اور نہ ہی غلطی ۔ خوش نصیبی کی بات ہےجاٹ بندہ اتفاق سے نہیں غلطی سے ہوتا ہے چوہدری صاحب
کبھی ہاتھی دیکھا بھی ہے یا صرف نا م ہی سن رکھا ہے ؟ جاٹوں کو ہاتھیوں سے کچلا جا سکتا تو جاٹ مغلوں کی ناک میں دم نہ کئے رکھتے ۔گنڈاسہ بڑی چھوٹی چیز ہے
مغل ہونے کے ناطے میں گنڈاسے سے بڑا کام کر سکتی ہوں تمہیں ہاتھی کے پاوں کے نیچے کچلوا سکتی ہوں اچھا
جاٹوں والی باتوں کا جنابہ کو کیا پتہمجھے تو اس میں ان چوہدریوں والی کوئی بات نظر اتی ہے نا جاٹوں والی کوئی گل
اب بندہ ہی ڈھیٹ ہو تو کوئی کیا کرےیہ وہ اتفاق نہیں ، اور نہ ہی غلطی ۔ خوش نصیبی کی بات ہے
گنڈاسہ بڑی چھوٹی چیز ہے
مغل ہونے کے ناطے میں گنڈاسے سے بڑا کام کر سکتی ہوں تمہیں ہاتھی کے پاوں کے نیچے کچلوا سکتی ہوں اچھا
چوہدری جی کی نا پھر جاٹوں والی بات۔ دُلا بھٹی سو فیصد راجپوت تھا۔ ہمارے جد امجد اس کے دادا "ساندل بھٹی" کی وساطت سے راجھستان سے نارووال آکر آباد ہوئے تھے ابراہیم لودھی کے دور میں۔ پھر پانی پت کی لڑائی کے بعد بابر نے ساندل بھٹی کی جاگیر ضبط کرلی کیونکہ وہ ابراہیم لودھی کے لئے تندہی سے لڑا تھا۔ ساندل نے جاگیر کی واپسی اس بنا پر چاہی کہ وہ پہلے ابراہیم لودھی کا وفادار تھا تو اس کی طرف سے پوری تندہی سے لڑااور اب بابر کے لئے بھی ایسی ہی وفاداری دکھائے گا۔ بابر نے بہرحال یہ بات منظور نہ کی۔ بابر کے بعد ساندل کے بیٹے نے یہی درخواست ہمایوں کو کی جو اسی طرح رد ہوئی۔ اپنے باپ کے بعد دُلا بھٹی نے گھی کو ٹیڑھی انگلیوں سے نکالنے کا سوچا اور پھر ایک داستان بنا گیا۔ پنجاب کا ساندل بار کا سارا علاقہ ساندل بھٹی کی جاگیر تھا اور اسی کے نام سے ساندل بار موسوم ہوا اور لاہور کا بھاٹی گیٹ کیونکہ اسی جانب کھُلتا ہے اسی لئے بھٹی گیٹ موسوم ہوا۔ایک تو بہت مشہور کردار ہے دُلا بھٹی ۔ اس کے علاوہ بھی شاید ہوں ۔ ویسے آج تک ان کی کوئی تاریخ نہیں پڑھ سکا ، مگر ان کے مزاج سے ظاہر یہی ہوتا ہے کہ کسی کی ایویں گیڈر بھبھکیاں برداشت نہیں کرتے ۔ شاید کوئی اور جاٹ اس بارے میں درست بتا سکے ۔
وسلام
بھائی جان بھٹی راجپوت ہی ہوتے ہیں۔ ہاں راجپوتوںاور جاٹوں کے درمیان کافی ساری گوتیں مشترک ہیں اور ان دونوں کے درمیان باہمی رشتہ داریاں بھی ازمنہ قدیم سے چلی آرہی ہیں۔ جاٹوں کی اکثر گوتیں مثلاَ باجوہ، گھمن، باجو اور بالخصوص جو گوتیں سیالکوٹ کے گردونواح میںآباد ہیں وہ بھٹی راجپوتوں سے ہی پھوٹی تھیں کہ راجہ رسالو بھی بھٹی راجپوت تھا۔ اسی طرح ایک نہایت چھوٹی سی اقلیت بھٹی جاٹوں کی بھی ہے لیکن اکثریتی طور پر بھٹی راجپوت ہیں۔ اس ضمن میںسر ایبٹ سن کی تصنیف Punjab Castes- Race, Castes And Tribes Of The People Of Punjab جو انہوں نے ہندوستان کی پہلی مردم شماری کے بعد لکھی تھی اس کا مطالعہ مفید ہوگا ویکیپیڈیا پر بھی اس ضمن میںکافی معلومات موجود ہیں۔ روایات کے مطابق کرشن جی بھی بھٹی راجپوت تھے۔یہ پہلا بھٹی ہے جو جاٹ نہیں راجپوت ہے ۔۔ ویسے جاٹ سیدنا عمر کے دور میں ایرانیوں کے ہمراہ مملکت اسلامیہ سے بھی لڑے اور بعد میں مسلم ہو کر مملکت اسلامیہ کے لئے لڑتے رہے ۔ اس کے علاوہ سکھ جاٹوں کی حکومت پنجاب کشمیر اور سرحد تک رہی ۔ لگتا ہے جاٹوں کے بارے میں اب کنگھالنا پڑے گا کہ میں اس تاریخ سے بہت کم واقف ہوں ۔ آپ نے بھٹی کو راجپوت جو بنا دیا ۔
وسلام
ہاتھی کو کیا تکلیف دینی، تم خود کم ہو کیا؟