عرفان سعید
محفلین
نابغہ کم اور جرثومہ زیادہ لگ رہا ہے۔واہ!
عموماً صبح صبح ہی آپ کو ایسے نابغے ملتے ہیں۔
نابغہ کم اور جرثومہ زیادہ لگ رہا ہے۔واہ!
عموماً صبح صبح ہی آپ کو ایسے نابغے ملتے ہیں۔
پھر "شاہ فیصل انعام" بھی کسی ایسی ہی کمپنی کی کارگزاری ہوگی۔یہاں گلی محلے کی لکی انعامی کمیٹیوں میں نوبل کمپنی کے ٹی وی، پنکھے، واشنگ مشین وغیرہ نکلا کرتی تھی. کیا معلوم سچ ہی کہہ رہا ہو
ملنے کو تو کسی بھی وقت مل سکتے ہیں لیکن عام طور پر میں ہی "صبح صبح" ایسوں کی تلاش میں ہوتا ہوں۔واہ!
عموماً صبح صبح ہی آپ کو ایسے نابغے ملتے ہیں۔
آپ خالص "اسلامی لکی انعامی کمیٹیوں" کو نظر انداز کر گئے شایدپھر "شاہ فیصل انعام" بھی کسی ایسی ہی کمپنی کی کارگزاری ہوگی۔
پاکستانی "سیئنس دانوں" کو بہت مبارک ہو۔ ان کا بھائی بند 10 نوبل انعام یافتہ نکل آیا (اور جھُونگے کے طور پر نائٹ ہڈ بھی یعنی سر کا خطاب)۔
کرتا بھی اصلی ڈاکٹری ہے۔
سرگوشی کی سلیس اردو پلیز۔
’ترپڑ‘ کا لکھت کے ساتھ ایک ازلی میل ضرور ہے
لٹکے ہوئے جوتے کا لکھے ہوئے کے ساتھ ایک تعلق ضرور ہے۔سرگوشی کی سلیس اردو پلیز۔
بالکل ہے۔لٹکے ہوئے جوتے کا لکھے ہوئے کے ساتھ ایک تعلق ضرور ہے۔
یہ بھی مشہوری کا ایک انداز ہے۔روزانہ صبح جی ٹی روڈ سے گزرتے ہوئے برلبِ سڑک لگے اس بورڈ پر نظر پڑتی یے۔ ایک دن غور کیا تو سامنے ان کے دفتر کی عمارت پر آویزاں بورڈ پر بھی کچھ ایسا ہی نظر آیا۔ لگتا ہے یہ خصوصی ہجے ہیں۔
موصوف نے احتیاط کا دامن ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ انعام یافتہ نہیں، انعام پذیر!نوبل انعام یافتہ
انہوں نے ابھی اردو ادب کو "نئی نئی پہچان" دی ہے تو آپ نے کیسے ان کا کوئی شعر پڑھ لیا ہوگا۔ظاہر ہے شاعر موصوف کا اس اشتہار سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی یہ ان کی ذمہ داری ہے مگر سرکاری افسروں کے کاسہ لیسوں کی کارگزاری خوب ہے:
"عالمی شہرت یافتہ شاعر، اردو ادب کے سینکڑوں لازوال اشعار کے خالق، اردو ادب کو ایک نئی پہچان دینے والے عظیم شاعر"
میری کم علمی ہے کہ مجھے ان کا کوئی شعر یاد نہیں، کبھی پڑھا بھی نہیں، یہاں بہت عالم فاضل لوگ موجود ہیں شاید کوئی میری مدد کر سکے!
اشتہار بنانے والوں نے آفتاب لکھ کر نیٹ پر سرچ کیا، تو جتنے اشعار ملے وہ آفتاب صاحب ہی کے سمجھے گئے ہوں گے۔ظاہر ہے شاعر موصوف کا اس اشتہار سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی یہ ان کی ذمہ داری ہے مگر سرکاری افسروں کے کاسہ لیسوں کی کارگزاری خوب ہے:
"عالمی شہرت یافتہ شاعر، اردو ادب کے سینکڑوں لازوال اشعار کے خالق، اردو ادب کو ایک نئی پہچان دینے والے عظیم شاعر"
میری کم علمی ہے کہ مجھے ان کا کوئی شعر یاد نہیں، کبھی پڑھا بھی نہیں، یہاں بہت عالم فاضل لوگ موجود ہیں شاید کوئی میری مدد کر سکے!
بندہ حاصل پور میں اے ڈی سی لگا ہے۔ اب کون سا ہے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کنٹرولر یا ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اس عہدے کے بباطن پرستاروں نے اس بندے کو چڑھانے کے لیئے اس کا شاعری میں رجحان دیکھتے ہوئے اسے یہ سب کچھ بنا ڈالا ہے- اب اس عظمت کی قیمت کس کی ذلت اور کس کی حق تلفی ہوگی اللہ ہی جانےاشتہار بنانے والوں نے آفتاب لکھ کر نیٹ پر سرچ کیا، تو جتنے اشعار ملے وہ آفتاب صاحب ہی کے سمجھے گئے ہوں گے۔
اے آفتاب ہم کو ضیائے شعور دےظاہر ہے شاعر موصوف کا اس اشتہار سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی یہ ان کی ذمہ داری ہے مگر سرکاری افسروں کے کاسہ لیسوں کی کارگزاری خوب ہے:
"عالمی شہرت یافتہ شاعر، اردو ادب کے سینکڑوں لازوال اشعار کے خالق، اردو ادب کو ایک نئی پہچان دینے والے عظیم شاعر"
میری کم علمی ہے کہ مجھے ان کا کوئی شعر یاد نہیں، کبھی پڑھا بھی نہیں، یہاں بہت عالم فاضل لوگ موجود ہیں شاید کوئی میری مدد کر سکے!