اس سے زیادہ دین دار پانامائی خاندان شاید ہی تاریخ سے گزرا ہواوپر تو خیر تحریریں بنائی گئی ہیں، یہ اصل بھی ملاحظہ کیجیے
معلوم ہوتا ہے، 1999ء میں موصوف جو کچھ لکھ چکے، اب اس کا کفارہ ادا کرنے میں مصروف ہیں۔ ایک واقعہ یاد آ گیا، ایک صاحب نے کسی کو ڈرانے کی غرض سے چہرے پر خوف ناک ماسک چڑھایا، تاہم وہ صاحب بالکل بھی نہ گھبرائے تاہم انہوں نے جیسے ہی ماسک اتارا، وہ صاحب چیخ مار کر گرے اور بے ہوش ہو گئے! شاید وہ ان کے 'نورانی' چہرے کی تاب نہ لا سکے! یقین نہیں آتا، یہ رپورٹ سچ مچ یوں ہی چھپ گئی ہے اخبار میں۔ سنا تھا، صحافی 'غیر جانب دار' ہوتا ہے۔ یہ رپورٹ پڑھ کر تو سچ مچ یقین آ گیا ہے۔ رہے نام اللہ کا۔اوپر تو خیر تحریریں بنائی گئی ہیں، یہ اصل بھی ملاحظہ کیجیے
آج کل پکوڑے بیچنے شروع کردیے ہیں کیا؟
یہ خاتون نہیں چاچا اللہ دتہ ہوگا مجھے بھی ایسے میسج موصول ہوئے ہیں ایک دو بار لیکن ہم نے کبھی بیلنس نہیں بھیجا اور مجال ہے کے کبھی کسی نے غلطی سے بھی ہمارے نمبر پر تھوڑا سا بھی بیلنس بھیجا ہو بلکہ ہمارا ایک دو بار غلطی سے کسی نمبر پر بیلنس چلاگیا اور ہم نے میسج کر کے اپنا بقیہ بیلنس لینا چاہا تو دوسرے بندے اللہ حافظ کہ دیابهٹو کے علاوہ اگر کوئی اور زندہ رہے گا، تو وہ یہ خاتون ہوں گی
فیس بوک پر کل ہی پڑھا تھا کے پہلے بجلی نہیں ہوتی تھی تو لوگ پھر بھی روزے رکھتے تھے اور تم بھی چپ چاپ روزہ رکھو ۔
اس اشتہار کے لکھاری کی عظمت کو سلام ہے جی۔