گاؤں کے چند دلکش تصویری مناظر

یاسر شاہ

محفلین
بھائی نعیم احمد فراز نے اپنی نظم ایبٹ آباد میں چنار اور سرو کے درختوں کا ذکر کیا ہے :

ابھی تلک ہے نظر میں وہ شہرِ سبزہ و گل
جہاں گھٹائیں سرِ رہگزار جھُومتی ہیں
جہاں ستارے اُترتے ہیں جگنوؤں کی طرح
جہاں پہاڑوں کی قوسیں فلک کو چُومتی ہیں
تمام رات جہاں چاندنی کی خوشبوئیں
چنار و سرو کی پرچھائیوں میں گھومتی ہیں


ان تصاویر میں تو یہ درخت کہیں نظر نہیں آ رہے ؟
 
بھائی نعیم احمد فراز نے اپنی نظم ایبٹ آباد میں چنار اور سرو کے درختوں کا ذکر کیا ہے :

ابھی تلک ہے نظر میں وہ شہرِ سبزہ و گل
جہاں گھٹائیں سرِ رہگزار جھُومتی ہیں
جہاں ستارے اُترتے ہیں جگنوؤں کی طرح
جہاں پہاڑوں کی قوسیں فلک کو چُومتی ہیں
تمام رات جہاں چاندنی کی خوشبوئیں
چنار و سرو کی پرچھائیوں میں گھومتی ہیں


ان تصاویر میں تو یہ درخت کہیں نظر نہیں آ رہے ؟
چناروں اور پہاڑوں کی بہت دلکش تصاویر ہیں یہ تو صرف اپنے گاؤں کی تصاویر ہیں۔۔
 
Top