کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے
کہ جیسے تجھ کو بنایا گیا ہو میرے لیے
تو اب سے پہلے ستاروں پہ بس رہی تھیں کہیں
تجھ زمیں پہ بلایا گیا ہے میرے لیے
کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے
کہ جیسے بجتی ہوں شہنائیاں سی راہوں میں
سہاگ رات ہے گونگھٹ اُٹھا رہا ہوں میں
سمٹ رہی ہے تو شرما کے اپنی باہوں میں
کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے
ٔپ