کوئی نہیں ۔۔۔۔ چلو میں ہی پھر سہی
ارے تُو کیا جانے تجھ میں کیا ہے
تیری محبت میرا خدا ہے
حسن قیامت ، چال قیامت
گال پر بکھرے بال قیامت
چلتی پھرتی آفت ہو تُم
آفت پہ دل میرا فدا ہے
تُو ہے زمیں پر ، سُونی ہے جنت
کون کرے اب اُس سے محبت
خدا پریشاں تُجھ کوبنا کے
حسنِ خدائی تُجھ میںبسا کے
پھر نہ کوئی بنے گی تجھ سی حسینہ
سارا حسن تو تجھ میں بھرا ہے
ارے تُو کیا جانے تجھ میں کیا ہے ۔۔۔
اب ۔۔۔ د