گانوں کا کھیل

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ماوراء

محفلین
اعجاز اختر نے کہا:
وہ بھولی داستاں
لو پھر یاد آ گئ
نظر کے سامنے
گھٹا سی چھا گئ


ت

تمھی دیکھو نہ
یہ کیا ہو گیا
تمھارا ہوں میں اور تم میری
میں حیران ہوں
تمھیں کیا کہوں
کہ دن میں ہوئی کیسے چاندنی
جاگی جاگی سی ہے پھر بھی خوابوں میں ہے
کھوئی کھوئی زندگی


ک​
 

الف عین

لائبریرین
کھویا کھویا چاند
کھویا آسماں
ایسے میں ساری رات جائے گی
ہم کو بھی کیسے نیند آئے گی

م
 

تیشہ

محفلین
لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہے ۔۔۔
وہی آگ سینے میں پھر جل پڑی ہے ۔۔

کچھ ایسے ہی دن تھے وہ ،جب ہم ملے تھے
چمن میں نہیں ، پھول دل میں کھلے تھے


وہی تو ہے موسم ، مگر رُت نہیں وہ
میرے ساتھ برسات بھی رو پڑی ہے

لگی آج ساون کی پھر وہ جھڑی ہے ۔

چ ،
 

تیشہ

محفلین
پل پل پلکوں کے پردے اٹھاتے رہے ۔۔ ۔ ۔
تم میرے سپنوں میں کے آنگن میں آتے رہے ۔۔۔

جاتے رہے ۔ ۔۔۔ چھپتے رہے ۔۔۔ ۔آنکھو ں کے سامنے آ جاؤ نہ کبھی
دل نے پکارا ہے تمھیں ۔۔ ۔او گم صم اجنبی ۔۔ ۔


ت ‘
 

ظفری

لائبریرین
میں تو ایک خواب ہوں اس خواب سے تُو پیار نہ کر
پیار ہوجائے تو پھر اس پیار کا اظہار نہ کر

“ پ “
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top