پاؤں چھو لینے دو پھولوں کو عنایت ہوگی ، عنایت ہوگی
ورنہ ہم کو نہیں ، ان کو بھی شکایت ہوگی ،
شکایت ہوگی
آپ جو پھول بچھائیں اُنہیں ہم ٹھکرائیں
ہم کو ڈر ہے
ہم کو ڈر ہے کہ یہ توہین محبت ہوگی محبت ہوگی
پاؤں چھو لینے دو ۔۔۔
صبا سے یہ کہہ دو کے کلیاں نہ بچھائے
وہ دیکھو وہ جانِ بہار آرہی ہے
چُرا لے گیا جو اِن آنکھوں کی نیندیں
وہ ہی لےکے دل کا قرار آ راہا ہے
صبا سے یہ کہہ دو ۔۔۔
فلم ؛ بنک منیجر
سنگر ؛ آشا بھوسلے
نغمہ نگار؛ جلال ملیح آبادی
کیوں کہ یہ مشہور گانا ہے ہوسکتا ہے کہ استعمال ہوچکاہو - اگر آپ کو پتہ ہےکہ ہوا ہے تو بتادیں میں تبدیل کردوں گا ۔ میں نے پچھلے دس صحفے دیکھ لیے۔ لیکن 78 صحفے نہیں دیکھوں گا۔ پیار کروگی
کہاں ہو تم ذرا آواز دو ہم یاد کرتے ہیں
کبھی بھرتے ہیں آہیں اور کبھی فریاد کرتے ہیں