~~
فرذوق آپ نے اگلا لفظ دیا ہی نہیں۔
------------------------------------------------------------------------
کہتا ہے یہ سفر
کہتی ہے رہ گزر
زمانے بھر کے غم لیے
امید دل میں کم لیے
تم چلے ہو کہاں
دیکھو جہاں، جاؤ جہاں
مل جائے گی وہاں ہر چیز کی دکاں
صرف کہیں ملتا نہیں جذبات کا نشاں
ہلکا سا بھی نشاں
بیگانے لوگ ہیں ان جانے لوگ ہیں
تمام شہر میں کہیں ملے گا پیار ہی نہیں
تم چلے ہو کہاں
کہتا ہے یہ سفر کہتی ہے رہ گزر
دنیا میں تم کب سے ہو گم
کس رہ تھے چلے آکاش کے تلے
چلتے رہے کم نہ ہوئے منزل کے فاصلے
ایسے ہیں فاصلے
راہوں کی ٹھوکریں کہتی ہیں کیا کریں
کھلا کوئی بھی در نہیں
کسی کے دل میں گھر نہیں
تم چلے ہو کہاں
کہتا ہے یہ سفر، کہتی ہے رہ گزر
(کمار سانو)
ک
~~