ہائک سے واپس آ کر ہم نے لنچ کیا۔ پھر کولوراڈو دریا دیکھنے گئے وہاں Ancestral Pueblans کے کچھ کھنڈرات بھی تھے۔ ایریزونا، یوٹاہ وغیرہ میں کافی جگہوں پر ان کے کھنڈرات یا آثار ملتے ہیں۔ ایسی جگہوں پر بھی جہاں ہمارے خیال سے جانا کافی مشکل ہے۔
پھر بیٹی نے پارک رینجر کے آفس میں رینجر کو اپنی بکلٹ دی اور جونیئر رینجر کا ھلف اٹھایا۔ بیٹی نے اب تک کافی نیشنل پارکس سے جونیئر رینجر بیجز حاصل کئے ہیں۔
رینجر سے واپسی کی ہائک پر بھی ڈسکشن ہوئی۔ ہمارا پلان برائٹ اینجل ٹریل سے اوپر جانے کا تھا۔ اس کا فائدہ یہ تھا کہ اس پر کچھ سایہ بھی تھا اور آدھ راستے میں پانی بھی میسر تھا۔ لیکن اس ٹریل کے نچلے حصے پر راک فال کی وجہ سے وہ آج ہی بند کیا گیا تھا۔ اب ہمارے پاس دو آپشن تھیں۔
پہلی آپشن یہ کہ جس راستے نیچے آئے یعنی ساؤتھ کیباب ٹریل اسی سے واپس اوپر جائیں۔ اس ٹریل پر دھوپ پڑتی ہے اور پانی کا کوئی ذریعہ بھی نہیں لہذا ہمیں اچھا خاصا پانی ساتھ لے جانا ہوتا۔
دوسری آپشن یہ کہ ساؤتھ کیباب ٹریل سے انر کینین سے نکلیں اور ٹپ آف سے ٹونٹو ٹریل لیں جو ہمیں برائٹ اینجل ٹریل کے کھلے حصے تک پہنچا دے گا۔ ٹونٹو ٹریل پر زیادہ چڑھائی نہیں ہے اور برائٹ اینجل پر پانی بھی ہے۔ لیکن اس سے راستہ 8 کلومیٹر بڑھ جاتا یعنی کل 20کلومیٹر۔
رینجر نے بھی یہی مشورہ دیا کہ ہم ساؤتھ کیباب سے اوپر جائیں۔ لہذا یہی فیصلہ ہوا۔
بیٹِی کا کیمل بیک واٹر بلیڈر چونکہ کچھ لیک کر رہا تھا اس لئے ہمیں کچھ پانی کی بوتل کی ضرورت تھی کہ فی کس تین چار لیٹر ہمیں ساتھ لے جانا تھا۔ کینٹین سے دو بوتلیں مل گئیں اور انہیں صاف ستھرا کر کے ہم نے پانی بھرا اور الیکٹرولائٹ ٹیبلیٹس ڈال دیں۔