محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
یہ عاطف بھائی شاید پنجابی بول رہے ہوں گے“رایل وی” ؟
یہ عاطف بھائی شاید پنجابی بول رہے ہوں گے“رایل وی” ؟
شاہانہ مزاج کی وجہ سے
افسوسناک!ملکۂ عالیہ کی بارگاہ میں گستاخی ؟؟؟یہ رایل وی ہے بھئی
افسوسناک نہیں، بعض اوقات "ہم" کا استعمال بہت اچھا لگتا ہےافسوسناک!
ویسے کبھی کبھی لگتا ہے کہ محفل پر “ہم” زیادہ ہیں اور “میں” کم
اور ہم تو ویسے بھی میں کی جمع ہے ۔ویسے کبھی کبھی لگتا ہے کہ محفل پر “ہم” زیادہ ہیں اور “میں” کم
“ہم” والے تو پکی بات ہے عوام میں سے نہیں۔اور ہم تو ویسے بھی میں کی جمع ہے ۔
لیکن بھئی ہم جیسے پلیبس میں کیا میں اور کیا ہم ۔
مجھے تو “ہم” سن کر guillotine کی یاد ستاتی ہےبعض اوقات "ہم" کا استعمال بہت اچھا لگتا ہے
آپ نے شاید ہسٹری اوور ڈوز کر لیمجھے تو “ہم” سن کر guillotine کی یاد ستاتی ہے
بر سبیل تذکرہ ایک پرانی بات یاد آئی ۔اسکول میں ہم طلَبہ میں استاد وں کے جواب میں "ہم" کہا کرتے تھے۔ اکثر اساتذہ اس پر توجہ نہیں دیتے تھے ۔ لیکن ایک استاد اسے محسوس کرتے تھے ۔ ایک لڑکے سے انہوں نے پوچھا کاپی کیوں نہیں لائے تو اس نے کہا کہ سر ہم کل لے آئیں گے۔ اس پر استاد صاحب نے کہا "تیرا باپ بھی ساتھ آئے گا کیا ؟ " یوں کہو کہ سر میں کل لے آؤں گا۔“ہم” والے تو پکی بات ہے عوام میں سے نہیں۔
میاں محمد بخش فرما گئےایک اور سوال: صیغہ جمع متکلم کا استعمال کیوں؟
نہیں الحمد للہ مزاج تو فقیرانہ ہے بھائی۔۔۔۔ البتہ ایک حصار ہے ارد گرد۔شاہانہ مزاج کی وجہ سے
ایک “میں” کو مار کر کئی “میں” پیدا کر دیئے!ہم نے بس اپنی" میں " کو مار ڈالا ہے۔
شہزادی کہئیے نا۔۔۔۔ ملکہ والا تاج نہیں ہے سر پر ۔۔۔ اب الفاظ کو آگے پیچھے مت ہلائیے گا عاطف بھائی ۔۔ جملہ کچھ کا کچھ ہو جانا فیر۔ملکۂ عالیہ کی بارگاہ میں گستاخی ؟؟؟یہ رایل وی ہے بھئی
اسی لئے تو اقلیتیں ۔۔۔۔ میں ہی میں گم ہیں۔۔۔ ہم کا خیال ہی نہیں۔ سب اپنی اپنی میں کے دائرے سے نکل آئیں تو اچھا نہیں ہو کیا؟؟؟افسوسناک!
ویسے کبھی کبھی لگتا ہے کہ محفل پر “ہم” زیادہ ہیں اور “میں” کم
نہیں نا بہنا! میں تو محض مذاق کر رہا تھا۔ محسوس کر گئیں؟نہیں الحمد للہ مزاج تو فقیرانہ ہے بھائی۔۔۔۔ البتہ ایک حصار ہے ارد گرد۔
کہاں کی؟ ڈنمارک؟ اگر پاکستان کی ہیں تو جلاوطن کیوں ہیں؟شہزادی کہئیے نا
وہ "مَیں" نہیں " میں میں " ہوں گے جن کی آپ بات کر رہے ہیں بھائی۔ایک “میں” کو مار کر کئی “میں” پیدا کر دیئے!
چلو بٹیا۔ تاج تو خیر وہ بھی آجائے گا اللہ کے فضل سے انشاءاللہ ۔ لیکن جاہ و جلال اور سطوت و طمطراق تو وہی ہے نا ۔شہزادی کہئیے نا۔۔۔۔ ملکہ والا تاج نہیں ہے سر پر ۔۔۔ اب الفاظ کو آگے پیچھے مت ہلائیے گا عاطف بھائی ۔۔ جملہ کچھ کا کچھ ہو جانا فیر۔
اپنی فیملی کی۔۔۔۔ اپنے پیاروں کی۔۔۔کہاں کی؟ ڈنمارک؟ اگر پاکستان کی ہیں تو جلاوطن کیوں ہیں؟
ہاں ہاں ۔۔۔ رتی ماسہ کا بھی فرق نہیں۔۔۔ سب برابر برابر۔۔۔ جیسے ایک ہی سانچے میں ڈھلا ہوا۔۔۔ ما شاء اللہچلو بٹیا۔ تاج تو خیر وہ بھی آجائے گا اللہ کے فضل سے انشاءاللہ ۔ لیکن جاہ و جلال اور سطوت و طمطراق تو وہی ہے نا ۔
بر سبیل تذکرہ ایک پرانی بات یاد آئی ۔اسکول میں ہم طلَبہ میں استاد وں کے جواب میں "ہم" کہا کرتے تھے۔ اکثر اساتذہ اس پر توجہ نہیں دیتے تھے ۔ لیکن ایک استاد اسے محسوس کرتے تھے ۔ ایک لڑکے سے انہوں نے پوچھا کاپی کیوں نہیں لائے تو اس نے کہا کہ سر ہم کل لے آئیں گے۔ اس پر استاد صاحب نے کہا "تیرا باپ بھی ساتھ آئے گا کیا ؟ " یوں کہو کہ سر میں کل لے آؤں گا۔
ویسے میں اور ہم میں کیفیات میں تعین کا معاملہ کچھ پیچیدہ سا ہے ۔