میاں محمد بخش فرما گئے
مَیں میری دی کِتے مَیں مر جاوے ، تے فیر مُڑ مَیں نہ جمَے
تے مرن توں پہلاں موت دے مینوں ، تے مُک جان ایہہ پینڈئے لمّے
ہم نے بس اپنی" میں " کو مار ڈالا ہے۔ زیادہ میں میں بھی تو اچھا نہیں نا۔۔۔
ہم کہنے سے احساس ہوتا ہے کہ دوسرے بھی شامل ہیں اس میں۔ جیسے ہم کبھی اپنی ذاتی گاڑی کے لئے بھی نہیں کہتے " میری گاڑی؟ ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ " ہماری گاڑی"
سمجھ گئے یا سمجھائیں عثمان بھائی؟
یہ جمع کے صیغہ کے طور پر استعمال نہیں کرتے۔۔۔ اتفاق کی علامت بناتے ہوئے کرتے ہیں ۔بمعنی ہم سب ایک ہیں ۔
پنجابی کی سمجھ نہ آئے تو بتائیے گا۔