ساجد بھائی۔ ہمیں اپنے آپ کو درست کرنے کے لیے کبھی پہلے یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ فلاں کو بھی تو درست ہونا چاہیے نا۔ تو تب ہم بھی درست ہوں گے۔ دیکھیں، اس بات سے کسی کو انکار نہیں۔ کہ ہمارے معاشرے میں جہاں بہت اچھے اور نیک لوگ ہیں تو وہاں بہت ہی گھناؤنے کام کرنے والے لوگ بھی موجود ہیں۔ اب یہ ہم پر ہے کہ ہم پہلے مثبت کو لیتے ہیں یا منفی کو۔ یا ہمیں واسطہ مثبت لوگوں سے پڑتا ہے یا منفی سوچ رکھنے والوں سے۔ اور پھر اس کے بعد ہماری سوچ بدلتی ہے۔ ہمارے خیالات منتشر ہوتے ہیں۔ کبھی ہمارے اندر اچھی سوچ پیدا ہوتی ہے تو کبھی نفرت بھرے جذبات۔
مسلمان ہونا آپ کسے کہتے ہیں؟ مسلمان گھرانے میں پیدا ہونا لیکن اسلام کے بارے میں کوئی علم نہ ہو۔ اور نہ ہی کوئی عمل۔ یا مسلمان گھرانے میں پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات پر عمل بھی کرنا؟ ہم مسلمان باتیں تو بہت بڑی بڑی کرتے ہیں۔ لیکن یقین جانئے ہمارے عمل مسلمانوں جیسے نہیں ہیں۔ مذہب کے بارے میں ہی کیوں ہم بحث کرتے ہیں؟ جس بات پر ہم نے عمل نہیں کرنا ہوتا نا تو اس میں ہم سو کیڑے نکالنے لگتے ہیں۔ ان میں سوال ڈھونڈنے لگتے ہیں۔ تاکہ کوئی بہانہ ملے اور ہم اس سے دور رہ سکیں۔ مذہب میں تو کوئی بحث ہے ہی نہیں۔ بے چوں چراں اللہ کے احکامات پر عمل کرنا ہے ہم نے۔ اللہ کی بتائی ہوئی باتوں میں بحث کے لیے کوئی موضوع نہیں تلاش کرنا۔ دنیاوی رشتوں سے محبت کے لیے تو ہم دل سے کام لیتے ہیں لیکن جب خدا کا معاملہ آتا ہے تو ہم دماغ کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔
مجھے بہت دکھ ہوتا ہے جب ایک مسلمان مرد چار شادیوں کی بات کرتا ہے۔ اسلام نے کن باتوں کی بنیاد پر چار شادیوں کی اجازت دی ہے۔ اس کے بارے میں ہم نہیں سوچتے۔ اور بڑے آرام سے کہہ دیتے ہیں کہ چار شادیوں کی اجازت تو اسلام بھی دیتا ہے۔ اسلام نے عورت کو جو مقام دیا ہے وہ کسی اور مذہب میں نہیں۔ لیکن ہمارے معاشرے نے جو عورت کو مقام دیا ہے۔ وہ اس کے بالکل الٹ ہے۔ شمشاد بھائی کی بات پڑھ کر بھی بہت دکھ ہوا۔ " وہ کیا ہے کہ پاکستانی جال ہی اتنا مہین بُنتے ہیں کہ کوئی مچھلی میرا مطلب ہے گوری بچ کر جا ہی نہیں سکتی۔" عورت چاہے جو بھی ہو، کسی بھی مذہب سے ہو یا کسی بھی ملک سے۔ اس کا احترام لازم ہے۔ اگر کوئی اور غلط کام کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم بھی ویسا ہی کریں۔ بلکہ اسے نہایت ہی سلجھے ہوئے انداز میں سمجھائیں تاکہ آپ کی بات کسی کے دل میں اتر بھی سکے۔
رہی باجو کی بات۔۔ جب باجو مذہب، ملک یا مرد کے خلاف بات کرتی ہیں تو آپ کے ساتھ ساتھ اور بہت سوں کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔ کیا آپ نے کبھی یہ سمجھنے کی کوشش کی کہ انھیں کیا تکلیف ہے وہ ایسا کیوں کرتی ہیں یا کیوں کرتی ہوں گی؟؟ کسی کو سمجھانا یا قائل کرنا آسان نہیں ہوتا۔ نہ ہی کبھی جذباتی حملوں سے کسی کو کچھ سمجھ آتا ہے۔ یہ تو ایسا ہی ہے کہ جس رویے میں باجو اپنی بات دوسروں تک پہنچاتی ہیں اسی رویے میں آپ اپنی بات ان تک پہنچا دیتے ہیں۔ رویوں میں فرق نہیں ہے۔ لیکن فرق ہونا ضروری ہے۔
منصور حلاج کا شروع کیا گیا تھریڈ میں نے چند ایک پوسٹس کے علاوہ پڑھا نہیں۔ صرف مرد حضرات ہی وہاں عورت کے مقام پر بات کر رہے ہیں۔ لیکن صرف بات کر رہے ہیں۔ اگر انھی مردوں نے عورت کو عملی طور پر بھی اسلام کے مطابق مقام دیا ہوتا تو آج کسی غیر مسلم کو عورت کے مقام پر بحث کرنے کا موقع نہ ملتا۔ اور میں تو روز آ رہی ہوں۔ میں نے اس کی وجہ سے آنا چھوڑا نہیں۔ لیکن باجو کی ہی بات سے پتہ چلا کہ کچھ ممبرز اس دھاگے کی وجہ سے شکایت کر رہے تھے۔
باجو کے انٹرویو کے تھریڈ میں جب بات ہوئی تھی تو میں نے کہا تھا کہ اس موضوع پر خاموش رہوں گی۔ لیکن ساجد بھائی آپ بھی بالکل باجو کی طرح جذباتی بہت ہیں۔ بات اگر مذاق میں ہو رہی تھی تو آپ نے اسے پوائنٹ آؤٹ کر کے سنجیدہ کر دیا۔اور جن اراکین کے آپ کو پی ایم آئے۔ یہ خالص ان کا اور آپ کا معاملہ ہے۔!!!
بلکل درست کہا
میں آج سرعام کہتی ہوں کہ میں نفرت کرتی ہوں ایسے مردوں سے ۔ اور آج تک میرے مشاہدے جتنے بھی میں نے دیکھے بلکل ایسے ہی دیکھے ہیں اور اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں ۔
تلخ مشاہدے ۔ ۔ اس لئیے میں اپنے دل سے آج تک نفرت نہیں نکال پائی ۔
کئی گھر میں نے مردوں کو اپنے اجاڑتے دیکھے ہیں کسی دوسری ، تیسری ، چوتھی عورتوں کی وجہ سے ۔
لاکھوں ایسے مرد میں نے دیکھے ہیں جو میں اوپر بیان کر چکی ۔ ۔
اب جس کو کچھ کرنا ہے کرلو ۔ ۔۔ میں تو ایسی ہی ہوں
اگر کسی کو تکلیف ہے تو مت پڑھے ایسے میری باتیں ۔ ۔