رباب واسطی
محفلین
اگر کل ایک خواب ہے تو اس خواب کو ٹھیک سے دیکھنے کیلئے آج کا دن تو اچھا گزاریئے
رشتے تو نہیں ٹوٹتے، کبھی غرض آڑے آجاتی ہے تو کبھی مجبوریجن رشتوں میں ایک دوسرے کو ہمیشہ دل سے عزت دی جائے وہ بُرے حالات یا مجبوری میں خاموش ضرور ہو جاتے ہیں مگر ٹوٹتے کبھی نہیں ہیں کیونکہ وہ باتوں صورتوں سے نہیں جڑ ے ہوتے بلکہ ان کا تعلق تو روح سے ہوتا ہے ۔
ان غرض اور مجبوری نے ہی تو انسان کے پاؤں جکڑے ہوئے ہوتے ہیں ۔انسان نا چاہتے ہوئے بھی بہت کچھ کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔اپنی انا خوداری ، اپنی خواہشات کو اندھیرے کنوئیں میں دھکیل دیتا ہے۔اس کا ایسا جینا کوئی جینا نہیں ہوتا ،بس اپنے سےجوڑے رشتوں کی خوشنودی کے لیے ان کی جی حضوری میں زندگی گزار دیتا ہے ۔رشتے تو نہیں ٹوٹتے، کبھی غرض آڑے آجاتی ہے تو کبھی مجبوری
البتہ روح ضرور زخمی ہوجاتی ہے
متفقان غرض اور مجبوری نے ہی تو انسان کے پاؤں جکڑے ہوئے ہوتے ہیں ۔انسان نا چاہتے ہوئے بھی بہت کچھ کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔اپنی انا خوداری ، اپنی خواہشات کو اندھیرے کنوئیں میں دھکیل دیتا ہے۔اس کا ایسا جینا کوئی جینا نہیں ہوتا ،بس اپنے سےجوڑے رشتوں کی خوشنودی کے لیے ان کی جی حضوری میں زندگی گزار دیتا ہے ۔
جنہیں اللہ تعالیٰ نے چنا ہو ان کی بابت تو صد فی صدی متفقجنہیں چُن لیا جائے ، اُن پہ تبصرے نہیں کیے جاتے ،اُن کا احترام کیا جاتا ہے
یہ اس وقت ہوتا ہے جب اس کے انتخاب کی صفات اس کے سامنے کھلی کتاب کی طرح عیاں ہوتی ہیں ۔ہر انسان کو اپنی سوچ اپنی سمجھ درست ہی لگتی ہے کیونکہ وہ اپنی ضرورت اپنی غرض کو مدنظر رکھ کر اپنے انتخاب کوکسوٹی میں پرکھتا ہے ۔ اکثر اوقات ہمیں جو نظر آ رہا ہوتا ہے وہ ہماری نظر کا فریب بھی ہو سکتا ہے ۔جنہیں اللہ تعالیٰ نے چنا ہو ان کی بابت تو صد فی صدی متفق
لیکن انسان اکثر اپنے انتخاب پر انگلی اٹھادیتا ہے جس میں زیادہ تر وہ حق بجانب بھی ہوتا ہے