منصور مکرم
محفلین
اعتراضایک عربی باتھ روم میں فون پر بات کر رہا تھا
پٹھان نے سُنا تو عربی کو بہت مارا
لوگوں نے مارنے کی وجہ پوچھی تو کہنے لگا
یہ پاگل اندر تلاوت کر رہا تھا...
پشتون قوم کا مذاق اڑایا گیا ہے
اعتراضایک عربی باتھ روم میں فون پر بات کر رہا تھا
پٹھان نے سُنا تو عربی کو بہت مارا
لوگوں نے مارنے کی وجہ پوچھی تو کہنے لگا
یہ پاگل اندر تلاوت کر رہا تھا...
لطیفہ ہوتا ہی مذاق ہے۔ پنجابی پٹھان کا اور پٹھان پنجابی کا مذاق اڑاتا ہے۔
اسی طرح سکھوں اور مسلمانوں میں ٹھنی رہتی ہے۔
انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ والے ایک دوسرے پر ایسے ہی لطیفے بناتے ہیں۔
بیہودہ اور فحش نہ ہو تو کوئی حرج نہیں۔
شرط نمبر۱: کسی قوم کا مذاق نہ اڑایا گیا ہو۔شرط نمبر۲: کسی مذہبی بات کا استہزا نہ ہو۔شرط نمبر۳: اخلاق سے گری ہوئی بات نہ ہو۔
اعتراض
قانون یہ بنایا گیا تھا کہ کسی قوم کا مذاق نہیں اڑایا جائے گا ۔
لیکن یہاں تو صاف سکھ قوم کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
اعتراض ۔۔۔
اخلاقی گراوٹ والا لطیفہ
اعتراض
اس میں خاص کر عورت ذات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ کدھر ہیں حقوق نسواں والے۔
آسانی سے مان جائیں نہیں تو عاصمہ جھانگیر کو بلاتا ہوں۔
ہاہاہاہاہہاہاہاہاہہاہااہہا
ویسے ہے قابل اعتراض
پشتون قوم کا مذاق اڑایا گیا ہے۔
بہت شکریہ جناب اتنے اعتراضات کرنے کا۔ آپ کے تمام اعتراضات قابل قبول ہیں۔اعتراض
پشتون قوم کا مذاق اڑایا گیا ہے
اب آپ بتائیں صاحبِ دھاگا کو مقابلے میں شریک دو سو لطیفوں کو کیسے پتا چلے گا، جبکہ بیچ میں کچھ مراسلے اعتراضات کے بھی شامل ہوگئے ہیں۔حضور وہ ہمیں سب معلوم ہے لیکن یہاں کچھ ایسا کہا گیا دھاگے کی ابتداء میں
گویا جو لطیفہ اس معیار پر پورا نہ اترے تو مقابلے سے باہر۔۔۔ ۔۔۔ ۔
پھر وت ایڈمن سے گذارش ہے کہ میرے تبصروں کو ہٹا دئے ،تاکہ دھاگے کا حسن بحال ہوسکے۔بہت شکریہ جناب اتنے اعتراضات کرنے کا۔ آپ کے تمام اعتراضات قابل قبول ہیں۔
ہمیں کسی قوم کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔
کاش آپ یہ سارے اعتراضات ”رپورٹ“ کردیتے تو یہ دھاگا خراب نہ ہوتا۔
اب آپ بتائیں صاحبِ دھاگا کو مقابلے میں شریک دو سو لطیفوں کو کیسے پتا چلے گا، جبکہ بیچ میں کچھ مراسلے اعتراضات کے بھی شامل ہوگئے ہیں۔
میری بات کا برا نہ ماننا کیونکہ یہ لطیفوں کا دھاگا ہے۔
یہ سب سے زیادہ "ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ کر دینے والا لطیفہ سنایا درویش جی!!!!"اعتراض ۔۔۔
اخلاقی گراوٹ والا لطیفہ
اسمیں وہ ہنسنے والا مقام کہاں ہے ،نشان دہی کیجئے۔ہفتہ خوش اخلاقی کے دوران ایک کلرک کو میز سے سر رکھے سوتے ہوئے دیکھ کر باس نے اسے آرام سے جگایا۔ اور انتہائی نرمی سے کہا۔ معاف کرنا بھائی میں تمہیں ہرگز نہ جگاتا۔ اگر معاملہ اتنا ضروری نہ ہوتا۔ بات دراصل یہ ہے کہ تمہیں نوکری سے نکالا جا چکا ہے۔
آپکو ہنسی نہیں آئی تو میں کیا کہوں ۔۔اگنور کر دیں اسے ۔اٹس اوکےاسمیں وہ ہنسنے والا مقام کہاں ہے ،نشان دہی کیجئے۔
فقط مذاح
تو پھر ہنسیں شوق سے ویسے ایک انگلش کوٹیشن ہے ۔۔
Laughing is the best medicine ,But if you are laughing for no reason ,You need some medicine
.اور آپ کے پاس تو ایک ریزن ہے اچھے جوکس کی صورت میں ۔۔تو ہنسیں جتنا آپ چاہیں ۔سٹے بلیسڈ