مجھے لگتا ہے یہ تمہاری اپنی کہانی ہے۔شاگرد۔ کیا کسی کو ایسے کام پر سزا مل سکتی ہے جو اس نے نہ کیا ہو؟
استاد ۔ نہیں
شاگرد۔شکر ہے۔۔۔ ۔۔آج میں نے گھر کا کام نہیں کیا
لطیفہ تو بہت پُرانا ہے، مگر یہ آخری والا جملہ تازگی لئے ہوئے ہو اور بہت زبردست ہے۔ لگتا ہے کہ مرنے والی نے گورکن کو اعتماد میں لے کر پیشگی یہ ”اہتمام“ کرواگئی تھی۔ اللہ بچائے ایسی بیوی کی ایسی ”ذہانت“ سے جو۔۔۔ایک آدمی اپنی بیوی ٖ کی قبر پر بیٹھا رو رہا تھا اور قبر کو پنکھے سے ہوا دے رہا تھا
کسی نے کہا۔اتنی محبت
وہ بولا۔مرنے سے پہلے کہہ گئی تھی (میری قبر کی مٹی خشک ہونے سے پہلے شادی مت کرنا)
۔
۔
۔
۔
۔
۔
پتا نہیں کیرا پاگل قبر تے روز پانی پا جاندہ ہے
اس کے آگے بھی تو ہے ابھی :بیٹا: ”ابو! میں نے ہاتھی کو 11کیلے دیے، اُس نے 10تو کھا لئے، لیکن ایک چھوڑ دیا، بتائیں کیوں؟“
والد: ”اُس کا پیٹ بھر گیا ہوگا۔“
بیٹا: ”غلط ۔ گیارہواں کیلا پلاسٹک کا تھا، اس لئے ہاتھی نے چھوڑ دیا۔ اچھا اب ایک اور سوال کا جواب دیں۔“
والد: ”پوچھو بیٹا۔“
بیٹا: ”میں نے ہاتھی کو 11کیلے دئیے، اب کی بار ایک بھی نہیں کھایا، بتائیں کیوں؟“
والد: ”سارے کیلے پلاسٹک کے ہوں گے، اس لئے ہاتھی نے نہیں کھائے۔“
بیٹا: ”بالکل غلط ۔ ابو آپ کو تو آتا ہی نہیں ہے۔ اس بار ہاتھی ہی پلاسٹک کا تھا۔“