"یاد" کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
مرتا ہوں میں اس دکھ سے، یاد آتی ہیں وہ باتیں
کیا دن وہ مبارک تھے، کیا خوب تھیں وہ راتیں
(محمد رفیع سودا)
 

شمشاد

لائبریرین
خامشی سے دیر تک اس حسن کا تکنا مجھے
دیر تک اس یاد نے رنجور کر رکھا مجھے
(منیر نیازی)
 

عیشل

محفلین
یادیں تیرے خلوص کی ڈستی ہیں آج بھی
ملنے کی آرزو میں برستی ہیں آج بھی
آنکھیں ہزار ضبط کی کوشش کے باوجود
رک رک کے بار بار برستی ہیں آج بھی
 

شمشاد

لائبریرین
تِرا ہونا ضروری تھا نہ ہونا بھی ضروری تھا
کسی بھی یاد کا ہستی میں ہونا بھی ضروری تھا
(منیر نیازی)
 

شمشاد

لائبریرین
باغ کی سیر کو جاتے تو ہو پر یاد رہے
سبزہ بیگانہ ہے دو چار نہ ہونے پائے
(شبلی)
 

شمشاد

لائبریرین
یادِ مژگاں میں بہ نشتر زار سودائے خیال
چاہیے وقتِ تپش یک دست صد پہلو مجھے
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں، کب ہات میں تیرا ہات نہیں
صد شکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں
(فیض)
 

الف عین

لائبریرین
کم کیا تھا ہم فقیروں کو آشوبِٕ روزگار
کیوں یاد آ رہی ہیں تری مہربانباں
خلیل الرحمن اعظمی
 

شمشاد

لائبریرین
اس عمر میں ہم یادِ خدا خاک کریں گے
دل جیسا تھا ویسا ہی صنم خانہ رہے گا
(سرور عالم راز سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
دل میں تھے چار پہر آپ کی یادوں کے چراغ
زندگی بھر ہمیں اندازۂ ہجراں نہ ہوا

سرور عالم راز سرور
 
Top