روٹھا تھا جس غرور سے وہ بھی تو یاد کر آنکھوں میں تیری آج یہ آنسو فضول ہیں
عمر سیف محفلین اگست 14، 2007 #381 روٹھا تھا جس غرور سے وہ بھی تو یاد کر آنکھوں میں تیری آج یہ آنسو فضول ہیں
شمشاد لائبریرین اگست 14، 2007 #382 اک پرانا موسم لوٹا یاد بھری پروائی بھی ایسا تو کم ہی ہوتا ہے وہ بھی ہو تنہائی بھی (گلزار)
ت تیشہ محفلین اگست 15، 2007 #383 اسےُ کہنا اسے ہم یاد کرتے ہیں دئیے جب شام کی دہلیز پہ چلے آتے ہیں ستارے آسمان پہ جب ٹمٹماتے ہیں زمین پہ چاندنی پھولوں پہ پڑتی ہے بہت ہی خوب لگتا ہے ہم اس دم اپنی آنکھوں میں اسے آباد کرتے ہیں اسےُ کہنا اسےُ ہم یاد کرتے ہیں ۔ ۔
اسےُ کہنا اسے ہم یاد کرتے ہیں دئیے جب شام کی دہلیز پہ چلے آتے ہیں ستارے آسمان پہ جب ٹمٹماتے ہیں زمین پہ چاندنی پھولوں پہ پڑتی ہے بہت ہی خوب لگتا ہے ہم اس دم اپنی آنکھوں میں اسے آباد کرتے ہیں اسےُ کہنا اسےُ ہم یاد کرتے ہیں ۔ ۔
شمشاد لائبریرین اگست 15، 2007 #385 سکوتِ حلقۂ زنداں سے ایک گونج اُٹھی اور اس کے ساتھ مرے ساتھیوں کی یاد آئی (ساحر)
زینب محفلین اگست 15، 2007 #386 رسمِ الفت ہی اجازت نہں دیتی ورنہ ہم پھی تمہں ایسا بھولیں کہ سدا یاد کرو۔۔۔۔
شمشاد لائبریرین اگست 15، 2007 #387 میری آنکھوں سے اس لیے لالی نہیں جاتی تیری یادوں سے کوئی بھی رات خالی نہیں جاتی
زینب محفلین اگست 15، 2007 #388 میں تمہں ڈھونڈنے یادوں کی کھلی سڑکوں پر خشک پتوں کی طرح روذ بکھر جاتی ھوں
شمشاد لائبریرین اگست 15، 2007 #389 دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا تجھ سے بھی دلفریب ہیں غم روز گار کے (فیض)
عمر سیف محفلین اگست 19، 2007 #393 اتنا یاد ہے باتوں میں کچھ ذکر تمہارا آیا تھا اس کے بعد تصور میں پھر ساری رات گزاری ہے
عمر سیف محفلین اگست 19، 2007 #395 یاد تھیں ہم کو بھی رنگا رنگ بزم آرائیاں وہ بھی اب نقش و نگارِ طاقِ عصیاںہو گئیں
سارا محفلین اگست 19، 2007 #396 قتیل اس نے مجھے برا کہہ دیا تو کیا یہی بہت ہے کہ وہ یاد کر رہا تھا مجھے۔۔
شمشاد لائبریرین اگست 19، 2007 #397 تیری یاد میں آنسوؤں کا سمندر بنا لیا تنہائی کے شہر میں اپنا گھر بنا لیا
عمر سیف محفلین اگست 19، 2007 #398 اسکے کوچہ میں میاں خاک اڑاتے کیوں ہو تم سے مجنوں تو اسے یاد نہیں ہونے کے
شمشاد لائبریرین اگست 19، 2007 #399 تم سے ملنے کا مزا اپنی جگہ پر خوب تھا بات ہی کچھ اور ہے لیکن تمہاری یاد کی (سرور)
عمر سیف محفلین اگست 20، 2007 #400 کہتے ہیں جس کو یاد وہ عادت ہے ذہن کی قصدا اگر نہ آئے تو بھولے سے آئے گی