"یاد" کے موضوع پر اشعار!

زینب

محفلین
آنگن میں گھنے پیڑ کے نیچے تیری یادیں

میلہ سا لگا لیتی ہیں ۔اچھا نہیں کرتیں
 

شمشاد

لائبریرین
اس مہ کے جلوے سے کچھ تا میر یاد دیوے
اب کے گھروں میں ہم نے سب چاندنی ہے بوئی
(میر)
 

زینب

محفلین
تم مل جاتے

پھر کھو جاتے

تو کچھ تیرا غم بھی ہوتا

ملے نہیں

تو کھونا کیسا

تیری یاد میں رونا کیسا۔۔۔!!!!
 

زینب

محفلین
اک مدت سے تیری یاد بھی آئی نہ ہمیں

اور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
پھر ساون رت کی پون چلی تم یاد آئے
پھر پتوں کی پازیب بجی تم یاد آئے
(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
پھر کونجیں بولیں گھاس کے ہرے سمندر میں
رت آئی پیلے پھولوں کی تم یاد آئے
(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
مر ہی جاویں گے بہت ہجر میں ناشاد رہے
بھول تو ہم کو گئے ہو یہ تمہیں یاد رہے
(میر)
 

شمشاد

لائبریرین
دشت و کہسار میں سر مار کے چندے تجھ بِن
قیس و فرہاد کو پھر یاد دلایا ہم نے
(میر)
 

شمشاد

لائبریرین
اگر چہ اب تو خفا ہو لیکن مرے گئے پر کبھو ہمارے
جو یاد ہم کو کرو گے پیارے تو ہاتھ اپنے مَلا کرو گے
(میر)
 
Top