"یاد" کے موضوع پر اشعار!

زینب

محفلین
کتنی ازیت سے وس نے مجھے بھولیا ہو گا
میری یادوں نے وسے خوب رلایا ہو گا

بات بے بات انکھ اس کی جو چھلکی ھو گی
اس نے چہرے کو آنچل میں چھپایا ھو گا
 

شمشاد

لائبریرین
ہم اپنی حالتِ بے حالتی اذیت میں
نہ جانے کس کو کسے یاد کرنے لگتے ہیں
(جون ایلیا)
 

عمر سیف

محفلین
میری محبت کے دونوں عالم تمام روشن تمام محکم
میں یاد کرنا بھی جانتا ہوں میں یاد آنا بھی جانتا ہوں
 

حجاب

محفلین
کوئی موسم ہو دل میں ہے تمہاری یاد کا موسم
کہ بدلا ہی نہیں جاناں تمہارے بعد کا موسم ۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
تمہاری یاد سے جب ہم گزرنے لگتے ہیں
جو کوئی کام نہ ہو بس وہ کرنے لگتے ہیں
(جون ایلیا)
 

شمشاد

لائبریرین
جب بھی سوچا کہ شبِ ہجر نہ ہوگی روشن
مجھ کو سجانے تری یاد کے جگنو آئے
(قتیل شفائی)
 

شمشاد

لائبریرین
مبادا یاد ہائے عہدِ ماضی محو ہو جائیں
یہ پارینہ فسانے موج ہائے غم میں کھو جائیں
(فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی تو میری سوچ کو فکر سے آزاد کرتا
بھول کر بھول جاتا یاد سے پھر یاد کرتا
(یاسمین منیر)
 

عیشل

محفلین
سوادِ تشنگی کو کس قدر سیراب کرتا تھا
اب اس آب ِ رواں کی ہر عنایت یاد آتی ہے
وہ کہتا تھا ہم دائم ہیں اور سب لوگ فانی ہیں
سو اب سب لوگ ہیں اور اسکی کہاوت یاد آتی ہے
 

عمر سیف

محفلین
یادوں کی ٹھنڈی راک میں کچھ بھی نہیں بچا
بھڑکا چراغ، جتنے بھی کاغذ تھے جل گئے
اس کو بھی کچھ خبر نہ رہی گرد و پیش کی
کچھ حدِ احتیاط سے ہم بھی نکل گئے
 
Top