یادوں کا تھا ہجوم، تنہا تھا میں کھڑا مجھ پہ ہی میری سوچ کی دیوار گر پڑی
عمر سیف محفلین ستمبر 12، 2007 #481 یادوں کا تھا ہجوم، تنہا تھا میں کھڑا مجھ پہ ہی میری سوچ کی دیوار گر پڑی
شمشاد لائبریرین ستمبر 12، 2007 #482 روُدادِ محبت کیا کہیے، کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے دو دن کی مُسرّت کیا کہیے، کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے (ساغر نظامی)
روُدادِ محبت کیا کہیے، کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے دو دن کی مُسرّت کیا کہیے، کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے (ساغر نظامی)
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #483 اب مجھے یاد آ رہے ہیں نوید وہ شفق رنگ لب رسیلے سے شاعر: نوید صادق
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #484 چند اک کو یاد ہے کوئی اس کی ادائے خاص وہ اک نگاہیں چند عزیزوں کے پاس ہیں (فیض)
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #485 یاد تم اپنی عنایات سے بڑھ کر آئے آشنائی ترے جلووں سے مگر کیا تھی ضرور شاعر: مقبول عامر
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #486 قریب تھا تو کسے فُرصت محبّت تھی ہُوا ہے دُور تو اُس کی وفائیں یادآئیں (نوشی گیلانی)
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #487 رات کے دشت میں پھول کِھلے ہیں، بھولی بسری یادوں کے غم کی تیز شراب سے ان کے تیکھے نقش مٹاتے رہنا شاعر: منیر نیازی
رات کے دشت میں پھول کِھلے ہیں، بھولی بسری یادوں کے غم کی تیز شراب سے ان کے تیکھے نقش مٹاتے رہنا شاعر: منیر نیازی
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #488 حقیقتوں کا تصّور محال لگتا ہے کسی کی یاد میں رہنا کمال لگتا ہے (نوشی گیلانی)
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #489 وقت سے کہیو ذرا کم کم چلے کون یاد آیا ہے آنسو تھم چلے شاعر: منیر نیازی
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #490 وہ شب و روز کہ جب کام کسی یاد سے تھا نذر سب آج ترے اے غمِ ایام ہوئے (سرور)
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #491 ہم نے کب تم سے ملاقات کا وعدہ چاہا دور رہ کر بھی تمہیں تم سے زیادہ چاہا بڑی شدت سے یاد آئے تم جب بھی تمہیں بھولنے کا ارادہ چاہا
ہم نے کب تم سے ملاقات کا وعدہ چاہا دور رہ کر بھی تمہیں تم سے زیادہ چاہا بڑی شدت سے یاد آئے تم جب بھی تمہیں بھولنے کا ارادہ چاہا
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #492 حقیقتوں کا تصّور محال لگتا ہے کسی کی یاد میں رہنا کمال لگتا ہے (نوشی گیلانی)
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #494 یہ دل دیکھوں کہ جس کے چار جانب تری یادوں کا پہرہ ہوگیا ہے (نوشی گیلانی)
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #495 سوچتا ہوں میں کسی طور بھلا دوں تجھ کو۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی یادوں سے کسی روز مٹا دوں تجھ کو
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #496 پلٹ کر پھر کبھی اُس نے پُکارا ہی نہیں ہے وہ جس کی یاد سے دل کو کنارا ہی نہیں ہے (نوشی گیلانی)
نوید صادق محفلین ستمبر 16، 2007 #497 پڑھتے پھریں گےگلیوں میں ان ریختوں کو لوگ مدت رہیں گی یاد یہ باتیں ہماریاں شاعر: میر تقی میر
شمشاد لائبریرین ستمبر 16، 2007 #498 اِس شہر میں کتنے چہرے تھے‘ کچھُ یاد نہیں سب بُھول گئے اِک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہُوا (نوشی گیلانی)
اِس شہر میں کتنے چہرے تھے‘ کچھُ یاد نہیں سب بُھول گئے اِک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہُوا (نوشی گیلانی)
ع عیشل محفلین ستمبر 16، 2007 #499 ہمہ وقت رنج و ملال کیا جو گذر گیا سو گذر گیا اسے یاد کر کے نہ دل دکھا جو گذر گیا سو گذر گیا وہ غزل کی اک کتاب تھا وہ گلوں میں اک گلاب تھا ذرا دیر کا کوئی خواب تھا جو گذر گیا سو گذر گیا
ہمہ وقت رنج و ملال کیا جو گذر گیا سو گذر گیا اسے یاد کر کے نہ دل دکھا جو گذر گیا سو گذر گیا وہ غزل کی اک کتاب تھا وہ گلوں میں اک گلاب تھا ذرا دیر کا کوئی خواب تھا جو گذر گیا سو گذر گیا
شمشاد لائبریرین ستمبر 16، 2007 #500 کسی درخت پر اکیلے آشیاں کو دیکھ کر اُداسی یاد آگئی جو اپنے سونے گھر میں ہے (اعتبار ساجد)