متاع ِ شام ِ سفر بستیوں میں چھوڑ آئے بجھے چراغ ہم اپنے گھروں میں چھوڑ آئے بچھڑ کے تجھ سے چلے ہم اب کے یوں بھی ہوا کہ تیری یاد کہیں راستوں میں چھوڑ آئ