آنکھ والا ترے جوبن کا نظارہ دیکھےوہ شہری تو ان دہشت گردوں کے جنازوں میں ذوق و شوق سے ہزاروں بلکہ بسا اوقات لاکھوں کی تعداد میں شریک ہوتے ہیں
دیدہ کور کو کیا آئے نظر کیا دیکھے
آنکھ والا ترے جوبن کا نظارہ دیکھےوہ شہری تو ان دہشت گردوں کے جنازوں میں ذوق و شوق سے ہزاروں بلکہ بسا اوقات لاکھوں کی تعداد میں شریک ہوتے ہیں
میں نے نہیں پڑھا، اس میں دہشت گردی والی کیا بات تھی ذرا مختصرا بتائیے گا؟
کیا خاص بات ہے اس لٹریچر میں؟
یہ بنیادی نکتہ ہے۔ جب آپ نفرت اور کفر کے نام پر تحریک چلائیں گے تو بعد میں اس کا ادراک مشکل ہوگا کہ کس کیخلاف نفرت و کفر کا فتوی لگانا ہے اور کس پر نہیں۔بہت سارے پاکستانی ان کے نزدیک کافر تھے۔
ویسے جن نہتے شہریوں پر بقول آپ کے ان دہشت گردوں کی وجہ سے انڈین آرمی کا غصہ نکلتا ہے
وہ شہری تو ان دہشت گردوں کے جنازوں میں ذوق و شوق سے ہزاروں بلکہ بسا اوقات لاکھوں کی تعداد میں شریک ہوتے ہیں
آسان الفاظ میں ہیٹ اسپیچ سے لبریز ہوتے تھے۔ بہت سارے پاکستانی ان کے نزدیک کافر تھے۔ صرف بھارت اور امریکا کے خلاف ہی مواد نہیں ہوتا تھا۔
میں اس موضوع پر گفتگو کو طول نہیں دینا چاہتا کیونکہ یقینا ہمارے نقطہ نظر، مشاہدے ماحول اور ذریعہ معلومات میں بہت فرق ہے نہ آپ میری بات سمجھ پائیں گی اور نہ میں آپ کی.بھائی ذرا یہ لنک دیکھئے گا۔ ویسے تو میں ڈان کے دیتی مگر یہ زیادہ بہتر ہے۔ کشمیریوں کی اپروچ بدل رہی ہے۔ وہ اب پڑھنا لکھنا بھی چاہتے ہیں۔
Intense reactions on social media to Sehrai son’s decision to join militancy
مائیں انتظار کرتی رہ جاتی ہیں۔ ناجانے کتنی نسلیں برباد ہو گئی ہیں۔ پتا نہیں اس کا تعلق تھا بھی لشکرِ طیبہ سے یا نہیں۔ دوست احباب کچھ اور کہتے ہیں۔
Mother: Had kept lights on in his room in hope he will return
جنازوں میں شرکت اپنی جگہ پر اب کشمیریوں کی بہت بڑی تعداد یہ سب نہیں چاہتی ہے۔بہت سارے کشمیری پاکستانی پالیسی سے بھی خوش نہیں ہیں۔ منظر بدل رہا ہے۔
Is pro-Pakistan sentiment in Kashmir still alive? - Pakistan - DAWN.COM
یہ بنیادی نکتہ ہے۔ جب آپ نفرت اور کفر کے نام پر تحریک چلائیں گے تو بعد میں اس کا ادراک مشکل ہوگا کہ کس کیخلاف نفرت و کفر کا فتوی لگانا ہے اور کس پر نہیں۔
دوسروں کیلئے گڑھا کھود کر اسی میں گر جانا اور کسے کہتے ہیں؟
جی یہی تو المیہ ہے کہ یہ جہادی لوگ کسی کیساتھ مخلص نہیں ہیں۔ پہلے دین کے نام پر بھارتیوں کی گردنیں کاٹ رہے تھے۔ پھر اسی دین کے نام پر پاکستانیوں کی شامت آگئی۔پھر جب مشرف کی امریکا کو سپورٹ کرنے کی پالیسی سامنے آئی تو لشکرِ طیبہ کے بہت سارے لوگ حکومت کے خلاف ہو گئے۔
میرے خیال میں اگر آپ کو کوئی خوش فہمی تھی تو کم از کم محفل کی حد تک وہ دُور ہو ہی گئی ہوگی!ایک اچھی پیشرفت
میرے خیال میں اگر آپ کو کوئی خوش فہمی تھی تو کم از کم محفل کی حد تک وہ دُور ہو ہی گئی ہوگی!
میں نے انکا کوئی لٹریچیر اس متعلق نہیں پڑھا ، نہ ہی کسی کشمیر جہاد کے حامی پاکستانی کو کافر کہتے دیکھا یا سنا، یہ ایک مخصوص فرقے کے لوگ ہیں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں۔آسان الفاظ میں ہیٹ اسپیچ سے لبریز ہوتے تھے۔ بہت سارے پاکستانی ان کے نزدیک کافر تھے۔ صرف بھارت اور امریکا کے خلاف ہی مواد نہیں ہوتا تھا۔
جیسے سپاہ صاحبہ، جھنگوی وغیرہ کے ساتھ مل کر کافی "کام" کیا۔ اب ہمیں نہیں معلوم کہ حافظ سعید اور دیگر لیڈروں نے ان کو روکنے کی کوشش کی تھی یا نہیں۔ ہاں البتہ انھوں نے اپنے آپ کو بچانے کے لئے لشکرِ طیبہ سے ہاتھ اٹھا لیا
آپ کی معلومات کیلئے عرض کر دوں کہ لشکر طیبہ کا کوئی کارکن ایک کارکن بھی لشکر جھنگوی یا سپاہ صحابہ میں نہیں گیا یہ دونوں الگ مکتب فکر ہیں بالکل ایک دوسرے سے متضاد2002 سے پہلے تک لشکرِ طیبہ صرف کشمیر جہاد کے لئے کام کرتی تھی۔ پھر جب مشرف کی امریکا کو سپورٹ کرنے کی پالیسی سامنے آئی تو لشکرِ طیبہ کے بہت سارے لوگ حکومت کے خلاف ہو گئے۔ ان لوگوں نے دوسری دہشت گرد تنظیمیں جیسے سپاہ صاحبہ، جھنگوی وغیرہ کے ساتھ مل کر کافی "کام" کیا۔ اب ہمیں نہیں معلوم کہ حافظ سعید اور دیگر لیڈروں نے ان کو روکنے کی کوشش کی تھی یا نہیں۔ ہاں البتہ انھوں نے اپنے آپ کو بچانے کے لئے لشکرِ طیبہ سے ہاتھ اٹھا لیا اور اب کہتے ہیں کہ ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ پہلے لوگوں میں نفرت بھر دی۔ جب ان کے خود کے پکڑنے کا ٹائم آیا تو ہاتھ اٹھا لیا۔ خود کو بچا لیا۔ پکڑے گئے تو لڑکے جن کے جذبات کچی عمر میں اتنے ابھار دئیے گئے تھے کہ ان کو ہوش نہیں رہا کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔
قبلہ ایک ایسی جنگ جس میں صرف انڈیا کو “تنگ” ہی کیاُ جا سکتا ہے اور کچھ نہیں، اس کیلئے لاکھوں کشمیریوں کی زندگی اجیرن کرنا میں گناہ سمجھتا ہوں۔ انڈیا کیلئے وہ کشمیری کچھ نہیں، مگر وہ ہمارے بھائی ہیں۔ ان کی تکلیف ہماری تکلیف ہے۔ ان کو امن و سکون سے جینے کا موقع ملنا چاہیے۔خوش قسمتی سے چین پاکستان کے کہنے پر ہی ٹیکنیکل ہولڈ لگاتا اور ہٹاتا ہے (یہاں یہ بات بھی سمجھ لینی چاہئے کہ چین کے پاکستان کے ساتھ کچھ بہت بڑے مفادات ہیں اسی پاکستان کے اتنا قریب ہے۔ ) یعنی پاکستان کے کہنے پر ہی چین نے اس مرتبہ ہٹایا ۔
اچھا کیا آپ نے بھی یہ بات بول ہر ذی شعور یہی بات بولتا ہے ، پاکستان تمام قسم کے طریقے استعمال کرتا ہے ، مگر بھارت کی وسیع مارکیٹ اور اثر رسوخ( اور سیاسی سمجھ بوجھ) کی بنا پر عالمی برادری کے بہت سے مفادات بھارت سے جڑے ہیں اس لئے عالمی فورمز اپنی بات منوانا بھارت کے لئے بہت آسان ہے ۔ اسرائیل کو ہر جگہ بے عزتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر اس سے فلسطینیوں کو کیا فائدہ ہوا؟
آپ کو ایک مثال پیش کرتا ہوں، "نریندر مودی بھارت کا وزیر اعظم بننے سے پہلے امریکہ میں بلیک لسٹڈ تھا اور امریکہ جانے پر پابندی تھی مگر وزیراعظم بننے کے بعد ساری پابندیاں ختم "
زیادہ عقلمندی یہی ہے کہ کشمیر میں بھی اسے جینے نہ دو اور عالمی سطح پر اس کے مظالم بھی بے نقاب کرو ۔اگر فی الحال حافظ سعید کو سائیڈ پر کرنا پڑتا ہے تو کر دیں، کسی اور کو آگے کر دیں
پاکستان کا مقصد کبھی بھی کشمیریوں کی مدد نہیں رہا۔ 1947 میں لوٹ مار کرنے والے قبائلیوں سے 1965 میں کشمیریوں سے مدد کے بغیر فوجی چڑھائی اور آج تک کے جہادی دہشتگرد۔ ان سب نے کبھی نہیں سوچا کہ کشمیری کیا چاہتے ہیں اور ان کا فائدہ کس بات میں ہےاس بات میں بھی کوئی شبہ نہیں ہے کہ کشمیری باشندگان از خود بھی مزاحمت کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے ہماری ریاست کی پالیسی میں خامیاں ہو سکتی ہیں تاہم سفارتی اور اخلاقی مدد فراہم کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے۔
قدیم چائنہ میں ایک رسم تھی، death by a thousand cuts، یعنی بے شمار زخم لگا کر خون کے ضیاع سے موت۔ پاکستان آرمی نے یہ حکمت عملی روس کے خلاف افغانستان میں کامیابی سے اپنائی تھی اور پھر اس کو انڈیا میں دہرایا گیا لیکن یہاں کامیابی نہیں ملی!قبلہ ایک ایسی جنگ جس میں صرف انڈیا کو “تنگ” ہی کیاُ جا سکتا ہے اور کچھ نہیں، اس کیلئے لاکھوں کشمیریوں کی زندگی اجیرن کرنا میں گناہ سمجھتا ہوں۔ انڈیا کیلئے وہ کشمیری کچھ نہیں، مگر وہ ہمارے بھائی ہیں۔ ان کی تکلیف ہماری تکلیف ہے۔ ان کو امن و سکون سے جینے کا موقع ملنا چاہیے۔
میں نے انکا کوئی لٹریچیر اس متعلق نہیں پڑھا ، نہ ہی کسی کشمیر جہاد کے حامی پاکستانی کو کافر کہتے دیکھا یا سنا، یہ ایک مخصوص فرقے کے لوگ ہیں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں۔
دعا ہے کہ کفر بڑھتا ہی رہےآدھے سے زیادہ پاکستان کافر ہے۔
آپ کی معلومات کیلئے عرض کر دوں کہ لشکر طیبہ کا کوئی کارکن ایک کارکن بھی لشکر جھنگوی یا سپاہ صحابہ میں نہیں گیا یہ دونوں الگ مکتب فکر ہیں بالکل ایک دوسرے سے متضاد
ممکن ہیں القاعدہ میں چند افراد گئے ہوں.
ویسے تربیلا میں خودکش حملہ کرنے والا ایس ایس جی کا اہلکار تھا اسی طرح کراچی میں ستمبر 2014 کو بحریہ کے جہاز پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والے نیوی کے اہلکار تھے مہران بیس حملے کے سہولت کار نیوی کے اہلکار تھے ان کے بارے میں کیا خیال ہے پوری ایس ایس جی اور نیوی کو مورد الزام ٹھہرایا جائے؟
آپ کے خیال میں کشمیری کیا چاہتے ہیں؟ان سب نے کبھی نہیں سوچا کہ کشمیری کیا چاہتے ہیں اور ان کا فائدہ کس بات میں ہے
کشمیریوں سے پوچھیں۔ میرے اباواجداد کو تو کشمیر چھوڑے ستر سال بیت گئے۔آپ کے خیال میں کشمیری کیا چاہتے ہیں؟