واہ صاحب واہ! کیا تحقیق کی ہے۔
مبارک باد کے مستحق ہیں آپ۔
آپ نے تو ہمیں وہ بھولا ہوا وہ قرآنی سبق یاد دلا دیا جس میں فرمایا گیا ہے کہ یہود و نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ، یہ آپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں اور اگر تم میں سے کوئی ان کو دوست بناتا ہے تو اس کا شمار پھر انھی میں سے ہے۔
یاد دہانی کا شکریہ جناب کہ قرآنی فتوے کے مطابق یہود اور مشرکین اہلِ ایمان کی دشمنی میں سب سے زیادہ سخت ہیں۔
قرآن کا یہ اعلان یاد دلانے کا شکریہ کہ کفار کے دل بغضِ مسلم سے لبریز ہیں۔
صاحب! آپ کی عنایت سے تو ہمیں وہ حدیث بھی یاد آرہی ہے جس میں کائنات کی مقدس ترین ہستی حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک مسلمان یہودیوں سے لڑ کر انھیں قتل نہیں کر لیتے۔ حتی کہ یہودی درخت اور پتھر کے پیچھے چھپے گا تو پتھر یا درخت کہے گا: اے مسلمان، اے اللہ تعالی کے بندے یہ میرے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہے آکر اسے قتل کر۔
صاحب! آپ کا احسان کہ آپ نے ہمیں قرآن میں اللہ تعالٰی کی مسلمانوں کی دی گئی ایک اور وارننگ یاد دلا دی کہ ان ميں سے بہت سے لوگوں كو آپ ديكھيں گے كہ وہ كافروں سے دوستياں كرتے ہيں، جو كچھ انھوں نے اپنے ليے آگے بھيج ركھا ہے وہ بہت برا ہے، كہ اللہ تعالى ان سے ناراض ہو اور وہ ہميشہ عذاب ميں رہيں گے، اگر وہ اللہ تعالى اور نبى صلى اللہ عليہ وسلم اور جو اس پرنازل كيا گيا ہے اس پر ايمان ركھتے ہوتے تو يہ كفار سے دوستياں نہ كرتے، ليكن ان ميں سے اكثر لوگ فاسق ہیں۔
اللّٰہ اللّٰہ! میں کیا بتاؤں کہ آپ کی یہ تحقیق ہمارے لیے کیسی انسپائریشن کا باعث بنی ہے۔ ہم نے شاید غور ہی نہیں کیا تھا کہ ہم روزانہ پانچ وقت کی فرض نمازوں، سنتوں اور نوافل میں درجنوں بار سورہِ فاتحہ پڑھتے ہیں تو درجنوں بار یہودیوں کو ہی تو یاد کرتے ہیں کیونکہ 'المغضوب علیہم' سے مراد یہی یہودی ہی تو ہیں۔
صاحب! امید ہے کہ آپ کی ایسی مزید تحقیقات ہمارے ایمان کی تازگی در تازگی کا سبب بنیں گی۔
اور ہاں!
سید عمران بھیا کا تو خاص شکریہ۔ سر! نہ آپ یہود مخالف مراسلے تحریر فرماتے، اور نہ ہمارے محسن کو یہ ریسرچ میٹیریل ملتا۔
شاہ جی! رکیے گا نہیں!! اپنی روش نہیں بدلیے گا!!
خاکم بدہن! اگر آپ بھی اپنا "سافٹ امیج" بنانے کے چکروں میں لگ گئے تو ہمارے محسنین کس ہستی سے استفادہ کریں گے۔
جزاکم اللّٰہ خیراً کثیراً۔