سیما علی

لائبریرین
طاوس۔۔۔یہ ایک خوشنما طائر ہے جس کے پیروں کا مورچھل بنایا جاتا ہے۔ اس کا برسات میں کوکنا اور مستی میں آکر ناچنا عجیب خوش رنگ منظر پیش کرتا ہے۔ اس کے پیروں پر چاند سے بنے ہوتے ہیں ، کیمیا گر انہیں جلا کر تانبہ حاصل کرتے ہیں۔ یہ پرندہ سانپ کا دشمن ہے ، کہتے ہیں کہ بہشت سے آد م کے ساتھ اسے بھی نکالا گیا تھا۔
 

سیما علی

لائبریرین
ضروری ہے زاغ کا ذکر کرنا ۔۔نہایت ہی سیاہ رنگ کا یہ پرندہ جو اپنی بدصورتی اور کریہہ آواز کے لئے مشہور ہے جہان اقبال میں موجود تو ہے لیکن اپنی کوتاہ پروازی اور مکاری سے شاہین صفت نوجوانوں کو بگاڑنے اور ان کی صفات کو خراب کرنے کا ‍‍‌ذمہ دار ہی ہواہے:
ہوئی نہ زاغ میں پیدا بلند پروازی ۔۔۔۔
خراب کر گئی شاہیں بچے کو صحبت زاغ
 

سیما علی

لائبریرین
صلاحیتیں انسان کے اندر بے شمار ہیں ۔۔ہیں۔ انسان اس کائنات کی سب سے ترقی یافتہ مخلوق ہے اور اشرف المخلوقات ہونے کا شرف رکھتی ہے ۔۔
اللہ تعالیٰ انسان کے مقام کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ " میں زمین پر اپنا نائب مقرر کررہا ہوں"اب آپ خود سوچئے کہ اللہ تعالیٰ جس کو اپنا نائب مقرر کر رہے ہیں کیا اس میں صلاحیتوں کا فقدان ہوسکتا ہے !!!!!!
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
بٹیا گل پوچھ رہیں تھیں ۔۔
دودریا!!!!!کراچی کے بسنے والے اپنے خوبصورت ساحلوں پرناز کرتے ہیں۔ دو دریا پر آپ ٹھاٹھیں مارتی موجیں، عمدگی اور خوبصورتی سے سجی کھانے کی میزیں ایک ساتھ دیکھ سکتے ہیں۔مشہور ریسٹورنٹس اسی جگہ موجود ہیں اور اگر آپ ٹیرس پر میز بک کروائیں تو اس مقام کی خوبصورتی سے مزید لطف اٹھا سکتے ہیں۔ چاند کی روشنی ، ٹھنڈی ہوا کے جھونکوں میں ایک عمدہ کھانا یقینا ایک ناقابلِ بیان حد تک خوبصورت احساس ہے۔ جس کا اندازہ وہاں جاکر ہی لگایا جا سکتا ہے۔
غضب کے خوبصورت مناظر ۔
 

سیما علی

لائبریرین
عجیب بات ہے ۔ ہم نے یہ مناظر دیکھے ہی نہیں !!!
ظاہری حسن بھی ہے بھیا اور سمندر کی مسحور کن لہریں آپکو بے حد تازہ دم بھی کر دیتی ہیں۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
آخری تدوین:
اورنگی ٹاؤن کراچی دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی ہے۔
طبائعِ انسانی کی بوالعجبیوں ،قوتِ عمل اور زورِ بازو سے اب اورنگی ٹاؤن کا طُرۂ امتیاز یہ نہیں رہا بلکہ وہاں جدیدطرز کے گھروں کی کثرت ، شورومز کی شان و شوکت ، فراخ سڑکوں کی لہربہر،وسیع وعریض ہسپتالوں کی موجودگی ، بڑی بڑی مسجدوں کے پُرعظمت گنبدوں کا وجود اور پُرشکوہ مناروں کا شہود۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسکولوں میں آتے جاتے بچے،کالج سے پڑھ کر نکلتے نوجوان،مدرسوں کی رونق بڑھاتے طلبا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کشادہ سڑکوں پر دوڑتاٹریفک ،بازاروں کارش اوربھیڑبھاڑ،گھریلو صنعتوں کا غُل اورشورو ہنگام ۔۔۔۔اورنگی ٹاؤن شپ کی متحرک زندگی کا آئینہ دار ہے:
جاوداں ، پہیم دواں ، ہردم جواں ہے زندگی​
 

سیما علی

لائبریرین
طبائعِ انسانی کی بوالعجبیوں ،قوتِ عمل اور زورِ بازو سے اب اورنگی ٹاؤن کا طُرۂ امتیاز یہ نہیں رہا بلکہ وہاں جدیدطرز کے گھروں کی کثرت ، شورومز کی شان و شوکت ، فراخ سڑکوں کی لہربہر،وسیع وعریض ہسپتالوں کی موجودگی ، بڑی بڑی مسجدوں کے پُرعظمت گنبدوں کا وجود اور پُرشکوہ مناروں کا شہود۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسکولوں میں آتے جاتے بچے،کالج سے پڑھ کر نکلتے نوجوان،مدرسوں کی رونق بڑھاتے طلبا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کشادہ سڑکوں پر دوڑتاٹریفک ،بازاروں کارش اوربھیڑبھاڑ،گھریلو صنعتوں کا غُل اورشورو ہنگام ۔۔۔۔اورنگی ٹاؤن شپ کی متحرک زندگی کا آئینہ دار ہے:
جاوداں ، پہیم دواں ، ہردم جواں ہے زندگی​
ضروری تھی یہ تفصیل ۔۔بہت بہت شکریہ شکیل بھائی ۔۔۔ہم مصروفیت کی وجہ سے ایک لائیں لکھ سکے ۔تفصیل لکھنا تھی اور بتا نا تھا ۔۔قطر ہسپتال کے بارے میں ۔۔ان کے بنارسی بازار کے بارے میں جس سے ہم نے خود جاکر خریداری کی اور بہترین بازار ہیں ۔۔۔سینکڑوں کاریگر اس وقت کراچی کے اورنگی ٹاؤن بنارس مارکیٹ میں یہ کام کر رہے ہیں جو بنارسی کپڑوں کا سب سے بڑا مرکز ہے۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
شمشاد بھیا
!!!!
السلام علیکم ، کیسی طبعیت ہے ۔۔اتنے دن ہوئے آپکی کمی اس لڑی میں شدت سے محسوس ہورہی ہے۔۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
ژ صاحب تشریف لاچکے ہیں اور چاہتے ہیں آپ کو ایک خاصا پرانا گیت یاددلائیں۔فلم تھی ’’سرگم‘‘سنگر تھیں لتا منگیشتر اور موسیقی ،سی رام چندر کی تھی۔فلم میں راج کپور تھے اور اُن کے ساتھ کوئی نئی ایکٹریس ریحانہ کا پتا ملتا ہے ۔گیت سنیں: جب دل کو ستاوے غم، تُو چھیڑسکھی سرگم۔۔۔۔تو چھیڑ سکھی سرگم۔۔۔۔سارے گا ما پا دھانی ۔۔۔نی دھا پاماگارے سا۔۔بڑا زور ہے سات سُروں میں بہتے آنسو جاتے ہیں تھم۔۔۔۔۔تُو چھیڑ سکھی سرگم۔۔۔۔۔۔۔چھیڑسکھی سرگم،رنگ برنگی سات بدل یاں ۔۔۔۔کانٹوں کو جو کردیں کلیاں۔۔۔لادیں ایک نیا موسم، چھیڑسکھی سرگم۔۔۔۔تو چھیڑسکھی سرگم۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
جب دل کو ستاوے غم، تُو چھیڑسکھی سرگم۔۔۔۔تو چھیڑ سکھی سرگم۔۔۔۔س
زبردست بلکہ بہت ہی زبردست ۔۔۔
کیسے پرانے بھولے بسرے گیت یاد دلا دیتے ہیں !! شکیل بھائی !!!
بھابھی کو بھی شوق ہے آپکی طر ح گیتوں اور گانوں کا یا نہیں ؟
 
ڑ میرے حصے میں آیا ہے ، زہے قسمت، قلی قطب شاہ اُردُو کے پہلے صاحبِ دیوان شاعر تسلیم کیے جاتے ہیں ۔اُن کا صخیم کلیات تمام اصنافِ سخن سے مملو ہے ۔ مزے کی بات یہ ہے کہ قلی کے بعد اُن کا بھتیجا بادشاہ بنا تو وہ بھی شاعرتھا اور اُردُو(دکنی اُردُو)اور فارسی زبانیں اُس کے فکر کی جولان گاہیں تھیں اور جب یہ مرگیا تو اِس کا بیٹا بادشاہ ہوا اور وہ بھی شاعرتھا ۔ مطلب یہ کہ اُردُو زبان و ادب کی آب یاری میں بادشاہ لوگ بھی پیش پیش رہے ہیں مگر بادشاہوں کے کلام میں من کی اُمنگیں اور ترنگیں تو بے شک جوان ہیں مگر دل کا درد اور درد کی تڑپ اور تڑپ کا اثر اور اثر کا سفر اورگردِسفرجیسی چیزیں ناپید ہیں:
ثبت جس راہ میں ہوں سطوتِ شاہی کے نشاں
اُس پہ اُلفت بھری روحوں کا سفر۔۔۔۔۔۔۔ کیا معنی؟
 

سیما علی

لائبریرین
ذرا آواز تو دی جائے ہمارے عامر گولڑوی بھیا کو کہاں مصروف اب تو دوپہر کے برنچ کا وقت ہوا چاہتاہے۔۔۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
Top