الف عین

لائبریرین
شکیل احمد خان23 در اصل گلزار صاحب اہل زبان نہیں ہیں اس لئے تلفظ کی گڑبڑ کر جاتے ہیں اور عروض سے بھی نا بلد ہیں، اس کا بھی اثر دیکھا جا سکتا ہے ان کی شاعری میں، البتہ فطری شاعر ضرور ہیں
 
سر فلمی شاعری میں کاروباری منفعت اولیں ترجیح ہوتی ہے ، جس میں اکثر شعروسخن کے ضابطوں کو نظر انداز کردیا جاتا ہے مگر اِ س رجحان کے باوجود اُردُو جہاں کو خوبصورت آواز وں اور دلکش دُھنوں سے سجےجو نغمے ملے ہیں وہ آسانی سےبھلائے نہیں جاسکتے ۔
 
آخری تدوین:
رحمت ہے اللہ تعالیٰ کی سردی بھی ۔۔
ذرا بس اِتنا ہے کہ بعض طبائع جو گرمی کی خوگر ہوتی ہیں وہ سردیوں سے گھبراتی اور کتراتی ہیں مگر ہر موسم اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اور یقیناًانسانوں اور انسانی زندگی کے لیے سودمند بھی ہے اور ضروری بھی :
سبھی موسم ہیں دسترس میں تری
تو نے چاہا تو ہم ہرے رہیں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔ان شاء اللہ!​
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
دعائیں ہماری ڈھیروں آپکے ساتھ ہیں ۔۔۔پر ایسے دکھ بھرے شعر نہیں چاہیے۔۔۔
خوبصورت بس دکھ ہی ہوتے ہیں آپا۔ خوشیاں تو پل بھر کی مہمان ہوتی ہیں
ہماری سنجیدگی کو سنجیدگی سے نہ لیا جائے۔ بہت دنوں بعد خود سے ملاقات ہوئی آج
 

سیما علی

لائبریرین
خوبصورت بس دکھ ہی ہوتے ہیں آپا۔ خوشیاں تو پل بھر کی مہمان ہوتی ہیں
ہماری سنجیدگی کو سنجیدگی سے نہ لیا جائے۔ بہت دنوں بعد خود سے ملاقات ہوئی آج
حالت ہماری سنجیدہ ہوجاتی ہے آپکی ان باتوں سے ۔۔بس خوش رہا کریں بٹیا ۔۔۔ہم خوش ہوتے ہیں جب آپ خوش ہوتیں ہیں ۔۔اللہ پاک آپکو اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین۔۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 

سیما علی

لائبریرین
IMG-0860.jpg

چائے بسکٹ کے ساتھ السلام علیکم اور
عامر گولڑوی بھیا کی جوجہ محترمہ یعنی ہماری بھاوج کی بھاشا میں صبح بخیر

IMG-0859.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
. جنت ان کے دونوں قدموں کے نیچے ہے“
یہ ارشادنبویؐ ﷺہے ’’جنت ماں کے قدموں تلے ہے ‘‘۔یعنی جو اولاد ربّ تعالیٰ کی خوشنودی کی خاطر ماں کی خدمت اور ان کا حکم بجا لائے گی ۔اللہ کریم اُسے جنت عطا فرمائیں گے۔۔۔۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ جنت ماؤں کے قدموں تلے ہے۔

(الفوائد لأبي الشيخ الأصبهاني 58 ص.الرقم:
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
ثواب کی غرض سے کی گئی عبادت عبادت نہیں بلکہ تجارت ہے۔
السلام علیکم ورحمته اللہ وبرکاته
سلامت پاگی
اللہ رب العزت سب پر اپنا فضل و کرم فرمائے۔ آمین
 

سیما علی

لائبریرین
ٹوئیٹر کے ایلون مسک نے اس سے قبل ChatGPT کی مالک کمپنی OpenAI جیسی مصنوعی ذہانت کی فرموں کے لیے اپنے وسیع لینگویج ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے ٹوئٹر کے ڈیٹا کو استعمال کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
 

سیما علی

لائبریرین
ثواب کی غرض سے کی گئی عبادت عبادت نہیں بلکہ تجارت ہے۔
السلام علیکم ورحمته اللہ وبرکاته
سلامت پاگی
اللہ رب العزت سب پر اپنا فضل و کرم فرمائے۔ آمین
ترتیب سے پہلے آپکو وعلیکم السلام ۔۔
اللہ پاک کے حضور دعا ہے کہ آپکو اور آپ سے وابستہ لوگوں کو اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین۔۔۔۔
 
ذرا بس اِتنا ہے کہ بعض طبائع جو گرمی کی خوگر ہوتی ہیں وہ سردیوں سے گھبراتی اور کتراتی ہیں مگر ہر موسم اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اور یقیناًانسانوں اور انسانی زندگی کے لیے سودمند بھی ہے اور ضروری بھی :
سبھی موسم ہیں دسترس میں تری
تو نے چاہا تو ہم ہرے رہیں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔ان شاء اللہ!​
بھائی شکیل میاں ، میں نے بھی آپ کی تحریروں کو خاص طور پر نظر میں رکھا ہے ۔ اِس لیے نہیں کہ یہ ایسی دل کش ، پر کشش اور راحتِ جاں ہے کہ اِنھیں پڑھ کر تعویز بناکر گلے میں ڈال لیا جائے بلکہ اِس لیے تاکہ ان کے عیب او ر نقائص کی نشاندہی کر کے آپ کو بہتر لکھنے کی ترغیب دی جائےتو سنیے اپنی اوپر کی تحریر کا عیب نمبر ون:
’’ذرا بس اِتنا ہے کہ بعض طبائع جو گرمی کی خوگر ہوتی ہیں وہ سردیوں سے گھبراتی اور کتراتی ہیں مگر ہر موسم اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے۔‘‘
یعنی جتنا نقل کیا گیا ہے اِتنا ہی لکھ دینا کافی تھا ۔ ’’اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے ‘‘ کے بعد جو کچھ لکھا اُس کی ہر گز ضرورت نہ تھی۔
عیب نمبر ٹو:
’’ہوتی ‘‘ اضافی اور بے وجہ ہے یعنی جملہ یوں ہونا چاہیے :ذرا بس اِتنا ہے کہ بعض طبائع جو گرمی کی خوگر ہوتیہیں وہ سردیوں سے گھبراتی ۔۔۔۔۔۔۔۔الخ
’’بعض طبائع جو گرمی کی خوگر ہیں وہ سردیوں سے گھبراتی ہیں۔‘‘
عیب نمبر تھری:
بات کو ذود ہضم بنانے کے لیے جو چورن (شعر)استعمال کیا ہے وہ ہے تو ٹھیک مگر آخر میں چند نقطے دے کر جو ان شاءاللہ بھی لکھ دیا تو یوں لگتا ہے کہ بڑے کروفر سے شاعر کی رضا جوئی اور تسلیم کی خُو اور یہ دعا سب کی سب اپنے ہی نام کرڈالی ،شعر وشاعری میں تصرف اور تحریف بھی چلتی ہے مگر بتا کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سبھی موسم ہیں۔ دسترس میں تری
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تونے چاہا تو سب ہر ے رہیں گے۔۔(تصرف)​
۱۔کسی کے شعر میں اِس تصرف کے بعد بے شک ان شاء اللہ کہیں ۔
۲۔ہم کو سب میں بدلنے سے بحر پر آنچ بھی نہ آئی ۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

ایک ’’ہیں ‘‘ اضافی اور بے وجہ ہے یعنی جملہ یوں ہونا چاہیے :ذرا بس اِتنا ہے کہ بعض طبائع جو گرمی کی خوگر ہوتیہیں وہ سردیوں سے گھبراتی ۔۔۔۔۔۔۔۔الخ
عیب نمبر تھری:
پ تمام غلطیاں دیکھتے ہوئے ہمارے بھیا سے پھر سے اڑ گیا ۔۔۔
 
Top