سیما علی
لائبریرین
خوب کہا دل خوش کیا آپ نے بخدا یہ دل کا دروازہ بھی کیا دروازہ ہے کھل تو جوق درجوق خیالات در آتے ہیںدل کا دروازہ کھول کر اپنے اندر داخل ہو جائیں، یہ شور غوغا آہستہ آہستہ پست پڑتا جائے گا۔ اور اگر آپ خوش نصیب ہوئیں تو سب آوازیں محو ہو جائیں گے۔ پھر آپ ہی کی آواز گونجے گی کہ:
کسی در سینہ می گوئی کہ ہستم
ہم ترے ہجر میں تنہا نہیں ہوتے ہیں کبھی
جوق در جوق چلے آتے ہیں یاروں کے ہجوم