‘زلف‘

شمشاد

لائبریرین
لتھڑی ہوئی تھی خون میں ہر زلفِ آرزو
جوشِ جنوں میں ہم مگر سنوارے چلے گئے
خالد حفیظ
 

شمشاد

لائبریرین
تو جو اے زلف پریشان رہا کرتی ہے
کس کے اجڑے ہوئے دل میں ہے ٹھکانا تیرا
داغ دہلوی
 

عرفان سرور

محفلین
ذرا اُن کی شوخی تو دیکھیے لیے زُلف خم شدہ ہاتھھ میں
میرے پہچھے آئے دبے دبے مُجھے سانپ کہہ کے ڈرا دیا۔۔۔!
بہادر شاہ ظفر
 

شمشاد

لائبریرین
میں روندنے کی چیز تھا کسی کے پاؤں سے مگر
کبھی کبھی تو زلف میں سجا لیا گیا مجھے
قتیل شفائی
 

شمشاد

لائبریرین
آئینہ سے بنے گا رُخ یار کا بناؤ
شانے سے ہو گئ زلفِ شکن در شکن درست
(حیدر علی آتش)
 

شمشاد

لائبریرین
دل پیچ میں تقدیر کے پابند پھرو اس پر
طرہ ہے تری زلف کا خم اور زیادہ
(داغ دہلوی)
 

شمشاد

لائبریرین
کیا ہی چین خوابِ عدم میں تھا، نہ تھا زلفِ یار کا کچھ خیال
سو جگا کے شور ظہور نے مجھے کس بلا میں پھنسا دیا
(نیاز بریلوی)
 

شمشاد

لائبریرین
کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے

کہ زندگی تری زلفوں کی نرم چھاؤں میں
گزرنے پاتی تو شاداب ہو بھی سکتی تھی

یہ تیرگی جو مری زیست کا مقدر ہے
تری نظر کی شعاعوں میں کھو بھی سکتی تھی
(ساحر لدھیانوی)
 
Top