“ وفا “

عیشل

محفلین
غم اپنے کسی طور عیادت نہیں کرتے
ہم اہلِ وفا اتنی جسارت نہیں کرتے
ہم لوگ خطاوار ِ محبت سہی لیکن
ہم لوگ وفاؤں کی تجارت نہیں کرتے
 

شمشاد

لائبریرین
اس جنم میں ہو ترا ساتھ ، کہاں ممکن ہے
اور وفا کی کوئی سوغات ، کہاں ممکن ہے
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
کل تلک تیرا بھی دل مہر و وفا کا باب تھا
یاد کر وہ دن کہ ہر اک حلقہ تیرے دام کا
(غالب)
 

محمد وارث

لائبریرین
دلوں کو مرکز مہر و وفا کر
حریم کبریا سے آشنا کر
جسے نان جویں بخشی ہے تو نے
اسے بازوئے حیدر بھی عطا کر

اقبال
 

شمشاد

لائبریرین
فرض کرو ہم اہلِ وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں
فرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں
(ابن انشاء)
 

عمر سیف

محفلین
وہ بلائیں تو کیا تماشہ ہو
ہم نہ جائیں تو کیا تماشہ ہو
آج ہم بھی تیری وفاؤں پر
مسکرائیں تو کیا تماشہ ہو
 

شمشاد

لائبریرین
اٹھ گئی دہر سے یک لخت ہی کیا رسمِ وفا
روز بکتا ہوں مگر کوئی خریدار نہیں
(سرور عالم راز سرور)
 

ہما

محفلین
ہر کسی سے مانگتے ہیں ‌یہ وفاؤں‌ کا ثبوت
بے وفا جب سے وفاداروں‌ کے مالک ہو گئے
 

ہما

محفلین
وفا گُمان ہی ٹہری تو کیا ضرور کہ اب
لحاظِ ہمسفری بھی سفر میں رکھا جائے
 
Top