حسن محمود جماعتی
محفلین
ہے لاریب یہ بات کہ یہ لڑی اک
بہت بیش قیمت خزانے کی مانند
بہت بیش قیمت خزانے کی مانند
سنا ہے کہ نالاں ہیں وہ یاں کی بڑھتی ہوئی دہریت سےذرا یہ تو بتلاؤ تابش اخی، محترم آسی صاحب کہاں ہیں نظر ہی نہیں آ رہے آج کل میں پریشان ہوں ،کتنے عرصے سے اک ذاتی پیغام بھیجا ہوا ہےمگر کچھ جواب ہی نہیں مل رہا ہے۔
محمد تابش صدیقی
مجھے پیش مشکل یہاں آرہی ہےذرا یہ تو بتلاؤ تابش اخی، محترم آسی صاحب کہاں ہیں نظر ہی نہیں آ رہے آج کل میں پریشان ہوں ،کتنے عرصے سے اک ذاتی پیغام بھیجا ہوا ہےمگر کچھ جواب ہی نہیں مل رہا ہے۔
ارے وزن ہی ہے، یقینا غلط فہمی ہے آپ کی یہ۔وزن کو جو ہے آپ نے وزن باندھا
کجی تو یہاں پر بھی در آ رہی ہے
مجھے پیش مشکل یہاں آرہی ہے
فعولن پہ اس کو میں کیسے پڑھوں گا؟
ذرا مجھ کو سمجھانا یہ بات تابشسنا ہے کہ نالاں ہیں وہ یاں کی بڑھتی ہوئی دہریت سے
ارے باپ رے! دہریت کیسی در آئی ہےانجمن میں؟سنا ہے کہ نالاں ہیں وہ یاں کی بڑھتی ہوئی دہریت سے
بہت خوب صاحب لکھا آپ نے ہے
ذرا یہ
تو بتلا
ؤ تابش
اخی، مح
ترم آ
سی صاحب
کہاں ہیں
نظر ہی
نہیں آ
رہے آ
ج کل میں
پریشا
ن ہوں ،کت
نے عرصے
سے اک ذ
اتی پیغا
م بھیجا
ہوا ہے
مگر کچھ
جواب ہی(جوابھی)
نہیں مل
رہا ہے۔
میں ہوں متفق آپ کی بات سے پربھئی ہم دراصل آپسی گفتگو کر رہے ہیں تو یہ لازمی تو نہیں نا کہ الفاظ کو توڑ کر شعر کہنے کی کوشش ہی کی جائے جبرا۔ سو ہم اس فعولن کی تکرار میں گفتگو کر رہے ہیں۔
یقینا یقینا! مگر آپ خاموش کیوں ہو گئے؟ بولتے جائیے نا!ہے اقبال کی نظم اسی بحر میں اک
وہی نام جس کا کہ ہے ساقی نامہ
بھلا مشق کیسے ”رواں“ ہو رہی ہے؟میں ہوں متفق آپ کی بات سے پر
مری مشق اس سے رواں ہو رہی ہے
سنا ہےذرا مجھ کو سمجھانا یہ بات تابش
ہے کیسے لکھا یہ فعولن پہ تم نے؟
یہ نثری و آزاد نظمیں جو ہیں ناارے صاحبو ہم ہی لکھتے رہیں گے؟ چلو ٹھیک ہے۔ ہاں! بتاتا چلوں کہ مجھے ویسے تحریک کچھ یوں ملی تھی یہاں تبصرے کی کہ اک دوسری پوسٹ پر اپنے فاتح اخی کا کوئی تبصرہ مجھ کو بے حد پسند آگیا تھا، سو سوچا کہ میں بھی کچھ ایسا لکھوں جو لگے نثر لیکن حقیت میں ہو نظم اور خدا کا کرم ہے کہ کچھ بھئی تو ایسا نہیں تھا زیادہ جو مشکل لگا ہو، یقینا یہاں بھی خدا نے مجھے جھولی بھر کر دیا ہے۔
درست، آپ کی بات سے متفق ہوں۔یہ نثری و آزاد نظمیں جو ہیں نا
ہماری سمجھ سے پرے کی بلا ہیں
ہماری طبیعت ہے پابندی مائل
کہ ہیں بحر میں کہنے کے ہم تو قائل