محمد تابش صدیقی مارچ 18، 2017 شعر و سخن میں اب وہ کہاں فکر و آگہی - اب شاعری ہجومِ خیالات ہو گئی - سید نفیس الحسینی
محمد تابش صدیقی مارچ 17، 2017 کبھی تو آؤ ! کبھی تو بیٹھو! کبھی تو دیکھو! کبھی تو پوچھو - تمہاری بستی میں ہم فقیروں کا حال کیوں سوگوار سا ہے - ساغرؔ صدیقی
کبھی تو آؤ ! کبھی تو بیٹھو! کبھی تو دیکھو! کبھی تو پوچھو - تمہاری بستی میں ہم فقیروں کا حال کیوں سوگوار سا ہے - ساغرؔ صدیقی
محمد تابش صدیقی مارچ 17، 2017 کِس حال میں اَب ہائے وہ آزاد کرے ہے - دِل قید سے چھُٹتے ہوئے فریاد کرے ہے - سید نفیس الحسینی
محمد تابش صدیقی مارچ 15، 2017 جگمگاتے ہیں افق پار ستارے لیکن - راستہ منزلِ ہستی کا مہیب آج بھی ہے - ساحر لدھیانوی
محمد تابش صدیقی مارچ 10، 2017 شانِ تکریم و عزت کا کیا پوچھنا، شانِ محبوبیت آپ کی مرحبا - قلبِ مخلوق میں آرزو کی طرح، قلبِ خلّاق میں مُدّعا کی طرح - نظر ؔلکھنوی
شانِ تکریم و عزت کا کیا پوچھنا، شانِ محبوبیت آپ کی مرحبا - قلبِ مخلوق میں آرزو کی طرح، قلبِ خلّاق میں مُدّعا کی طرح - نظر ؔلکھنوی
محمد تابش صدیقی مارچ 7، 2017 خدا کا خوف، غمِ زندگی، کہ ذکرِ فنا - بتا وہ چیز کہ دل کو ترے گداز کرے - نظر لکھنوی
محمد تابش صدیقی مارچ 3، 2017 وہ جس کی آنچ سے جلتے تھے خواہشوں کے دیے - اب اُس شرار سے خالی مری رگ و پے ہے - خالد علیم
محمد تابش صدیقی مارچ 2، 2017 اندھیری شب میں بھی تعمیر آشیاں نہ رکے - نہیں چراغ تو کیا برق تو چمکتی ہے - ساحر لدھیانوی
محمد تابش صدیقی مارچ 1، 2017 دھوئیں کی گود میں بیٹھا زمانہ - گل و بلبل پہ فقرے کس رہا ہے - راحیل فاروق
محمد تابش صدیقی فروری 28، 2017 لوگ ذہن و دل میں جس کی پرورش کرتے رہے - لکھ دیا دیوار پر میں نے وہی جملہ کھلا - فضا ابنِ فیضی
محمد تابش صدیقی فروری 28، 2017 کئی میل ریت کو کاٹ کر کوئی موج پھول کھلا گئی - کوئی پیڑ پیاس سے مر رہا ہے ندی کے پاس کھڑا ہوا - بشیر بدر
کئی میل ریت کو کاٹ کر کوئی موج پھول کھلا گئی - کوئی پیڑ پیاس سے مر رہا ہے ندی کے پاس کھڑا ہوا - بشیر بدر
محمد تابش صدیقی فروری 27، 2017 پانی میں روز بہاتا ہے اِک شخص دیے اُمیّدوں کے - اور اگلے دن تک پھر ان کے ہمراہ بھنور میں رہتا ہے - امجد اسلام امجد
پانی میں روز بہاتا ہے اِک شخص دیے اُمیّدوں کے - اور اگلے دن تک پھر ان کے ہمراہ بھنور میں رہتا ہے - امجد اسلام امجد