محمد تابش صدیقی اپریل 26، 2020 میں کیوں جہاں میں کسی اور کی طرف دیکھوں - خدا کی ذات ہی کافی ہے دوستی کے لیے ٭ ماہر القادریؒ
محمد تابش صدیقی اپریل 22، 2020 میسر پھر نہ ہو گا چلچلاتی دھوپ میں چلنا - یہیں کے ہو رہو گے، سائے میں اک پَل اگر بیٹھے ٭ شہزاد احمد
محمد تابش صدیقی اپریل 20، 2020 یوں تو چہروں پر چڑھا رکھے ہیں نادیدہ نقاب - کیا ہوا جو اُن میں سے اب کچھ نمایاں ہو گئے ٭ تابش
محمد تابش صدیقی اپریل 15، 2020 ہمارے دل میں کیوں ارماں بہت ہیں - جگہ ہے گھر میں کم مہماں بہت ہیں ٭ نوحؔ ناروی
محمد تابش صدیقی اپریل 12، 2020 ترے جمال کی تصویر کھینچ دوں لیکن - زباں میں آنکھ نہیں آنکھ میں زبان نہیں ٭ جگر مراد آبادی
محمد تابش صدیقی اپریل 9، 2020 اسی سے ہے شورشِ زمانہ، اسی سے رسوائیِ عدم بھی - برا ہوا یہ ہمیں جو کچھ کچھ، کہیں کہیں اختیار سا ہے ٭ نظرؔ لکھنوی
اسی سے ہے شورشِ زمانہ، اسی سے رسوائیِ عدم بھی - برا ہوا یہ ہمیں جو کچھ کچھ، کہیں کہیں اختیار سا ہے ٭ نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی اپریل 8، 2020 The ACM - Association for Computing Machinery digital library (dl.acm.org) is currently fully open and free for the next three months
The ACM - Association for Computing Machinery digital library (dl.acm.org) is currently fully open and free for the next three months
محمد تابش صدیقی مارچ 26، 2020 دَیر نہیں، حرم نہیں، در نہیں، آستاں نہیں - بیٹھے ہیں ”اپنے گھر“ پہ ہم، غیر ہمیں اُٹھائے کیوں؟٭ غالبؔ سے معذرت
دَیر نہیں، حرم نہیں، در نہیں، آستاں نہیں - بیٹھے ہیں ”اپنے گھر“ پہ ہم، غیر ہمیں اُٹھائے کیوں؟٭ غالبؔ سے معذرت
محمد تابش صدیقی مارچ 17، 2020 اے راہِ طب کے دلیرو! وبا سے لڑ جاؤ ٭ تمھیں وبا سے پریشاں، سلام کہتے ہیں
محمد تابش صدیقی فروری 6، 2020 غالب ہو مصلحت تو ہر اک مرحلہ طویل - نیت میں ہو خلوص تو منزل ہے دو قدم ٭ نعیم صدیقیؒ
محمد تابش صدیقی جنوری 27، 2020 ضرور مجھ کو کسی نے سنبھال رکھا تھا - میں ریزہ ریزہ ہوا اور بکھر نہیں پایا ٭ عزمؔ شاکری
محمد تابش صدیقی جنوری 24، 2020 لغزشیں جب سلسلہ در سلسلہ ہو جائیں تو - پائیداری میں چھپی ناپائیداری دیکھنا ٭ عزم شاکری
محمد تابش صدیقی جنوری 3، 2020 وہ عشرتِ ساحل کیا جانیں، گزرے نہ جو موجِ طوفاں سے - وہ لطفِ مسرت کیا جانیں ،جو غم سے کنارا کرتے ہیں ٭ نظرؔ لکھنوی
وہ عشرتِ ساحل کیا جانیں، گزرے نہ جو موجِ طوفاں سے - وہ لطفِ مسرت کیا جانیں ،جو غم سے کنارا کرتے ہیں ٭ نظرؔ لکھنوی