سید الساجدیں ، جان ِ دارالسرور
از عجوزِ جہاں بود دورو حصور
یعنی سرمایۂ اہل بیت حضورؑ
’’باقیِ ساقیانِ شرابِ طہور
زینِ اہلِ عبادت پہ لاکھوں سلام‘‘
(سیدشاکرالقادری)
حیف در چشم زدن صحبت یار آخر شد
روئے گل سیر ندیدیم و بہار آخر شد
(نا معلوم)
میں تو جی بھرکے ابھی دیکھ نہ پایا تھا اسے
حیف کہ آنکھ جھپکتے ہی جدا یار ہوا
(شاکر)
یہ میری فرمائش پر بنایا گیا ہے اور اور جن جن کو میرا نام معلوم ہے سب کو ٹیسٹ کے لیے ملے گا :) :) :)
ویسے کرننگ بہت خوبصورت ہو گئی ہے اب البتہ شاعری والے نمونے میں کرننگ کچھ زیادہ ہے ۔۔ متلاشی کی بات سے متفق ہوں
شاعری بھی کرننگ ہی ہے ۔۔ مصرع میں الفاُ کا دروبست کرننگ ہی ہوتا ہے ۔۔۔ جب کوئی شاعر اچھا مصرع کہتا ہے تو مصرع کی ایک لائن میں موجود تمام الفاظ ایک دوسرے سے گلے ملتے ہیں ۔۔۔۔ اور اگر برا مصرع ہو تو الفاظ ایک دوسرے کو کہنیاں مار رہے ہوتے ہیں :) کیا یہی کرننگ نہیں ہے