نتائج تلاش

  1. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پہلے مصرع میں شاید وزن ناہموار ہے. ساتھ ہی ساتھ اس سے مفہوم بھی غیر واضح بن رہا ہے
  2. اریب آغا ناشناس

    مولانا ابوالکلام آزاد کی فارسی‌دوستی

    امروز مولانا ابوالکلام آزاد کے روزِ درگذشت (وفات) کے موقع پر ان کی فارسی زبان و ادبیات کے لئے علاقہ مندی کے حوالے سے ایک مقالے کا خلاصہ چند سطور میں ذکر کرتا چلوں. یہ مقالہ مجلہٗ قندِ پارسی میں شائع ہے، جو یہاں خوانا جاسکتا ہے۔ مقالے کا عنوان ہے: علاقه‌مندیِ مولانا ابوالکلام آزاد به زبان و...
  3. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شاعری میں وزن برابر کرنے کے لیے اگر کو مختصر کر کے "گر" بنایا جاتا ہے. سزد مضارع ہے "سزیدن" کا، جس کے معانی ہیں: کسی چیز کے لائق ہونا، سزاوار ہونا، جائز ہونا
  4. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به بدمستی سزد گر متهم سازد مرا ساقی هنوز از باده‌ی پارینه‌ام پیمانه بو دارد ( محمد حسین نظیری نیشاپوری) اگر ساقی مجھے بدمستی پر متہم کرے تو روا ہے. ہنوز میرے پیمانے سے شرابِ کُہنہ کی بُو آتی ہے.
  5. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    زو خبرے نیست کا ترجمہ "اس کی کوئی خبر نہیں ہے" زیادہ بہتر ہے
  6. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چامه‌هایِ دری از گفتِ فراهی خوانیم تا بدین زمزمه آن کهنه زبان تازه کنیم (حمید الدین فراهی) ہم فارسی اشعار گفتارِ فراہی سے پڑھتے ہیں تاکہ اس زمزمہ سے ہم وہ قدیم زبان (یعنی زبانِ فارسی) تازہ کریں۔
  7. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به‌یادِ رویِ او شادم چنان در کنجِ تنهایی که دل بد می‌شود بر تخت اگر با شاه بنشینم چنان از پرتوِ حسنش گلستان در گلستانم که در گل‌زار باشم گر بآتش گاه بنشینم (حمید الدین فراهی) میں کنجِ تنہائی میں اس کے چہرے کی یاد میں ویسا خوش ہوں کہ اگر میں تخت پر پادشاہ کے ساتھ بیٹھوں تو دل برا ہوجاتا ہے۔ تیرے...
  8. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تشنه‌یِ جان به‌لبم وان دَهَنَت چشمه‌یِ نوش گر پی‌ِ تشنه‌لبی آب بیاری، چه شود؟ من خزان‌دیده نهال استم و تو بادِ بهار گر به‌من بگذری ای بادِ بهاری، چه شود؟ ابرِ لطفی تو و من خاکِ جگرسوخته‌ام گر برین سوخته یک بار بِباری چه شود؟ (حمید الدین فراهی) میں جاں بَلب تشنہ(پیاسا) ہوں اور تیرا منہ چشمہٗ حیات...
  9. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عشق دریا، من حبابی، سرگزشت از من مپرس دیده‌ای وا کردم و دیگر نمی‌دانم چه شد؟ گفتی‌ام: "پایت چه شد؟ کز کویِ عشق آیی برون" تو زپا گویی و من خود سر نمی‌دانم چه شد؟ (حمید الدین فراهی) عشق دریا ہے، میں ایک حباب (پانی کا بلبلہ)، مجھ سے سرگزشت نہ پوچھ! (پانی کے بلبلے کی مانند، جس کا وجود فقط چند لمحوں...
  10. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    من از کمندِ حلقه‌یِ واعظ رمیده‌ام دل‌خستگیش بین که شکارش ز دام رفت (حمید الدین فراهی) میں واعظ کی محفل کے کمند سے بھاگا ہوا ہوں۔اس کی دل‌خستگی دیکھو کہ اس کا شکار دام (جال) سے چلا گیا ہے۔
  11. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گفتارِ حافظ ار چه روان تازه می‌کند هم گفته‌ی حمید دهد هوش را نوی (حمید الدین فراهی) گفتارِ حافظ شیرازی اگرچہ روح کو تازہ کرتی ہے (لیکن) حمید (الدین فراہی) کی باتیں بھی ہوش کو تازگی دیتی ہے۔
  12. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم اور جاوید احمد غامدی کے استاد امین احسن اصلاحی تھے جو خود حمید الدین فراہی کے شاگرد تھے۔ حمید الدین فراہی علامہ شبلی نعمانی کے شاگرد بھی تھے۔ حمید الدین فراہی فارسی شاعر تھے۔ ان کی کتاب ’’نوائے پہلوی‘‘ اور ’’خرد نامہ‘‘ ان کی فارسی شاعری پر مشتمل ہے۔ آئیے، حمید الدین فراہی...
  13. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بی‌بی‌سی فارسی کے روزنامہ‌نگار اور معاصر افغانستانی شاعر سہراب سیرت کی ایک غزل ’’زخمستان‘‘ اردو ترجمے کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ خاطرنشیں رہے کہ سہراب سیرت ایک جنگ‌زدہ معاشرے میں بڑے ہوئے۔ انہیں افراط‌‌گرائی (extremism) کے خلاف آواز بلند کرنے پر خطرات درپیش ہوئے چنانچہ انہیں...
  14. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بی‌بی‌سی فارسی کے روزنامہ‌نگار اور معاصر افغانستانی شاعر سہراب سیرت کا ایک شعر: سرِ سفره‌ات ندیدی که به کاسه‌یِ سرِ خود دو سه لقمه مغزِ خود را به چه جبرِ جان که خوردم؟ (سهراب سیرت) کیا تم نے اپنے دسترخوان پر نہیں دیکھا کہ جب میں نے خود کے کاسہٗ سر (کھوپڑی) سے اپنے مغز کے دو تین لقموں کو کس جبرِ...
  15. اریب آغا ناشناس

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نه عجب یۆز اۆسته اۏل زُلفین یاتورسه هر زمان بو محقّق‌دیر که گنج اۆسته نگهبان ماردیر (شاه اسماعیل صفوی 'خطایی') چہ عجب اگر تمہارے چہرے پر ہر وقت وہ زلف پڑے ہوئے ہوں۔ یہ قطعی ہے کہ خزانے پر مار(سانپ) نگہبان رہتا ہے۔ Nǝ ǝcǝb yüz üstǝ ol zülfin yatursa hǝr zaman, Bu mühǝqqǝqdir ki, gǝnc üstǝ...
  16. اریب آغا ناشناس

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عاشقی ویرانه‌دان منع ائتمه، ای عقل اهلی کیم خسته‌دل مجنونه صحرا خان‌ومان‌دان یاخشې‌دېر (شاه اسماعیل صفوی 'خطایی') عاشق کو ویرانے سے منع مت کرو اے اہلِ عقل کہ خستہ‌دل مجنون کے لئے صحرا گھر (یا اہلِ خانہ) سے خوب‌تر ہے۔ Aşiqi viranǝdǝn mǝn etmǝ, ey ǝql ǝhli, kim, Xǝstǝdil Mǝcnunǝ sǝhra xanumandan...
  17. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    با دوست باش گر همه آفاق دشمنند کاو مرهم است اگر دگران نیش می‌زنند (سعدی شیرازی) اگر سارے جہان تیرے دشمن ہوں، دوست کے ساتھ رہو کیونکہ اگر دوسرے لوگ نیش( ڈنگ) مارتے ہیں تو وہ دوست مرہم( کی مانند) ہے۔
  18. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حافظ شیرازی کی زمین میں پیامِ مشرق سے ایک غزل ترجمہ و تشریح کے ساتھ: سرخوش از باده‌یِ تو خم‌شکني نيست که نيست مستِ لعلينِ تو شيرين‌سخنی نيست که نيست کوئی خم شکن ایسا نہیں ہے جو تیری شراب سے مست و مدہوش نہ ہو (اگر خم شکن سے محتسب لیں تو مطلب ہوگا کہ محتسب جو شراب پینے والوں کو پکڑتا اور...
  19. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پیامِ مشرق سے ایک غزل کا ترجمہ: آشنا هر خار را از قصه‌یِ ما ساختی در بیابانِ جنون بردی و رسوا ساختی تو نے ہر کانٹے کو ہماری داستانِ عشق سے آگاہ کردیا۔تو ہمیں جنون کے بیابان میں لے گیا اور یوں ہمیں تو نے رسوا کردیا۔ جرمِ ما از دانه‌ای، تقصیرِ او از سجده‌ای نی به‌آن بی‌چاره...
  20. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    قرآن کی توصیف میں جاوید نامہ سے تین ابیات: چیست قرآن؟ خواجه را پیغامِ مرگ دست‌گیرِ بنده‌یِ بی‌ساز و برگ فاش گویم آن‌چه در دل مضمر است این کتابی نیست، چیزی دیگر است چون به‌جان در رفت، جان دیگر شَوَد جان چو دیگر شد، جهان دیگر شَوَد (اقبالِ لاهوری) قرآن کیا ہے؟ آقا (سرمایہ دار) کے لئے موت کا...
Top