اس نظم کے الفاظ کو سمجھیں تو ایک واقعہ بیان ہو رہا ہے مگر پسِ پردہ کچھ اور معنی ملتے ہیں۔ مثلاً اگر آپ کتاب کو عورت فرض کر کے پڑھیں تو آخری دو مصرعے تلاتم خیز ہوں گے۔۔۔
ہمارے ہی الفاظ
ہم ہی کو بولتے کیوں ہو؟؟؟
کیا ہم نے غلط کہا؟؟؟
یا معنی بدل گئے؟؟؟
یا پھر تمہیں یوں لگتا ہے
کہ ہم سب بھول چکے؟؟؟
سنو
تم ہم کو سمجھنے کی
کبھی کوشش نہیں کرنا...
ہم الجھے ہوئے دھاگے ہیں
ہم موتی نہ پروئیں گے...
Crystle clearانسان کو ہونا بھی نہیں چاہئیے۔ انسان کا دل گوشت اور خون کا ہی اچھا لگتا ہے۔
اردگرد کے راز اس میں چھپا لے۔ زخم سہہ کر کچھ وقت میں ہی زخم بھر جائے۔ کرسٹل میں بال آجائے تو اسے ختم بھی نہیں کیا جا سکتا۔
نور آپی اکثر آپ کی باتیں منفی لگتی ہیں مگر آپ کی باتوں سے سچ کو تحریک ملتی ہے۔
کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے اس کے تمام پہلوؤں سے آگہی بے حد ضروری ہے اور آپ اکثر اس لہر میں تلاتم برپا کرتی ہیں جو خاموش لہروں کو بھی جھنجھلا دیتی ہے۔
مریم افتخار آپی یہی جواب ہیں میرے سوالوں کے اور یہی حل ہیں ہمارے مسائل کے۔
شکریہ یہ احساس دلانے کا کہ آپ اور میں ان آٹے میں نمک کے برابر پاکستانیوں کی تعداد میں ایک اور ایک گیارہ ہیں۔
تمہیں یہ گماں کہ بہت خوش ہیں ہم
چلو پھر گماں کو گماں ہی رہنے دو
سنا ہے اچھا سوچنے سے اچھا ہوتا ہے
چلو یہ سوچ لیتے ہیں
کہ ہم تم خوش بہت خوش ہیں
مگر جو خوش نہیں دل سے
کون دے گا خوشی اس کو؟
کیا کوئی اور آئے گا؟
ہمارا بوجھ اٹھانے کو
ہمیں پھر سے جگانے کو
ہماری سوچ سجانے کو
ہمارا لہو گرمانے کو
چلو یہ...