لکھنؤ کے وہ سلیقے ، نہ اَوَدھ کے آداب
نہ عِنب ہی کے وہ دریا، نہ طَرَب کے گِرداب
اب نہ جمنا کا وہ بچپن، نہ وہ گنگا کا شباب
اب نہ وہ چَنگ و دَف و طبلۂ و طاؤس و شباب
اب نہ وہ کاکُل و رُخسار، چنا جُور گرم
زندگی اب ہے طرحدار، چنا جُور گرم
چناجُور گرم، بابو مَیں لایا مَجےدار چنا جُور گرم
جوشؔ...