فِگار پاؤں مرے،اشک نارسا میرے
کہیں تو مِل مجھے ،اے گمشدہ خدا میرے
میں شمع کُشتہ بھی تھا،صبح کی نوید بھی تھا
شکست میں کوئی انداز دیکھتا میرے
وہ دردِ دل میں ملا،سوزِجسم و جا ں میں ملا
کہاں کہاں اسے ڈھونڈا جو ساتھ تھا میرے
ہر ایک شعر میں،میں اُس کا عکس دیکھتا ہوں
مری زباں سے جو اشعار لے گیا...