ویسے آجکل سچ مچ میں ہی ایک دوست کی شادی ہو رہی ہے اور اس خوشی میں ہم عبداللہ دیوانے بنے ہوئے ہیں۔
وہاں کی پریکٹس قیصرانی کی مہندی میں ضرور کام آئے گی۔ :lol:
گرو جی یہ بالک بھی آپ کے درشن کرنے کی آگیا چاہتا ہے۔
( خالی درشن تک ہی بات رہ جائے کہیں آشیر باد کے نام پر گرو کی جٹاؤں کی جوویں نا مل جائیں)
گرو جی میرے دیس کے سب باسی (بلکہ تیواسی) آپکو پرنام کہہ رہے تھے :lol:
یار تم ہی خفیہ بنے بیٹھے تھے میں نے سوچا جھا کیا تو ڈر جاؤ گے اس لیے سیدھا ادھر کو ہی آگیا۔
بس گزر ہی رہی ہے مگر بہت اچھی نہیں :?
آپ ساتھیوں کے بنا کیسے گزرے گی۔ (کیچڑ اور پھسلن بہت ہے دھکا تو تم لوگ ہی دیا کرتے تھے )
میرے نزدیک پاسپورٹ تبدیل کرنے سے جون نہیں بدل جاتی یا خدانخواستہ وطن مسلک و مزہب نہیں ہوتا کہ تبدیل کرنے کے بعد شدومد سے پرانے پر تبٰرا بھیجا جائے۔
بندہ جس حیثیت سے عارضی یا مستقل وطن سے دور ہو تب بھی خبریں وطن ہی کی سنتا ہے۔ دوسری نسل نئے ملک کو وطن بناتی ہے ان کو پرکھوں کی باتیں ناسٹلجیا لگتی...
استعفٰی میرا با حسرت و یاس :cry: :cry:
نہیں میاں میں باز آیا ایسی جورو کے خواب میں بھی آنے سے۔
چلتے ہیں اسی آنچل کے سائے میں جہاں راحت و چین و محبت و وغیرہ وغیرہ کیساتھ بسر ہورہی ہے۔ میں تو سمجھا تھا کہ شاید کچھ اپ گریڈ کا چانس ہے مگر
وا حسرتا
سوالات ابھی تک اپنی جگہ ہیں۔ صرف کچھ اظہارِ خیال کردوں
ملک سے باہر محنت مزدوری کرنے والا طبقہ وطن سے جتنی محبت کرتا ہے یہاں رہنے والا شہری وہ سوچ بھی نہیں سکتا۔ ملک میں رہنے والے لوگ دن رات مشکلات اور پریشانیوں میں مبتلا رہتے ہیں جو کسی اور کی نہیں بلکہ انکی اپنی اور انہی کے بھائی بندوں کی وجہ...
بس تیار رہیے کچھ ہی دنوں میں ورچوئل ٹور کے لیے جس قدر ممکن ہوا احوال باتصویر ملاحظہ کیجیے گا۔
چاندنی چوک سے پیدل ہی کھنہ پل تک پچھلے دنوں چکر لگایا ہے۔ ہوا یوں کہ صدر سے واپسی پر بیٹے کو چاندنی چوک سے گھر کے لیے بھیج دیا اور ہم دونوں اتر گئے ایک رشتہ دار کے گھر جانے کے لیے۔ اس راستے سے اس سے...