ایسے لگتا ہے جیسے رحمان بابا نے صدیوںپہلے آج کے دور کو دیکھ لیا تھا، یہ شعر کچھ ایسے ہی جذبات کا ترجمان ہے۔
مجھے ذاتی طورپر اس دہشتگردی سے بہت دکھ پہنچا۔ اگر لوگوں سے شکایت تھی تو انہیں ڈرا دھمکا کر وہاںسے رفع کیا جاتا۔ یہ مزار میںدھماکے کر کے کونسی بدعتیں رک گئیں؟ ہر پشتون کو چاہے اس نے...