دو برقعے بازار میں دیکھے ------- جن کی کشش دل کی رہزن تھی
پردے میں اعضاٰء کا تناسب ------- شہد میں ڈوبی اک جامن تھی
پائے نگاریں کی رنگینی ------- آئینہ دارِ حسنِ بدن تھی
بات جو کرتیں موتی رلتے ------- خاموشی بھی جانِ سخن تھی
ان کی آنکھوں کی ہر گردش ------- جام فروش و زہد شکن تھی...