نتائج تلاش

  1. نورالحسن جوئیہ

    رانا سعید دوشی کی شاعری(مہربانی فرما کر کمنٹس نہ دیں تاکہ قاری صرف شاعری سے لطف اندوز ہو سکے)

    دو قدم چاند مرے ساتھ جو چل پڑتا ہے شہر کا شہر تعاقب میں نکل پڑتا ہے میں سرِ آب جلاتا ہوں فقط ایک چراغ دوسرا آپ ہی تالاب میں جل پڑتا ہے پیاس جب توڑتی ہے سر پہ مصیبت کے پہاڑ کوئی چشمہ میری آنکھوں سے ابل پڑتا ہے بے خیالی میں اسی راہ پہ چل پڑتا ہوں ہوں جانتا بھی ہوں کہ اس راہ میں تھل پڑتا ہے ایسا...
  2. نورالحسن جوئیہ

    رانا سعید دوشی کی شاعری(مہربانی فرما کر کمنٹس نہ دیں تاکہ قاری صرف شاعری سے لطف اندوز ہو سکے)

    تو ہی کہتا تھا کہ ہوتی ہے ہوا پانی میں بس تری مان کے میں کود پڑا پانی میں یوں ہوئے تھے مرے اوسان خطا پانی میں سانس لینا بھی مجھے بھول گیا پانی اس قدر شور کی عادی نہ تھی آبی دنیا جس قدر زور سے میں جا کے گرا پانی میں جھیل پہ رات گئے تم یہ کسے ڈھونڈتے ہو کیا تمہارا بھی کوئی ڈوب گیا پانی میں اس کے...
  3. نورالحسن جوئیہ

    تم کو تو صرف سیہ رات سے ڈر لگتا ہے

    تم کو تو صرف سیہ رات سے ڈر لگتا ہے ایک میں ہوں جسے ہر بات سے ڈر لگتا ہے شہر میں جاتے ہوئے ڈرتا ہوں اب تک ایسے جیسے ویرانے میں جنات سے ڈر لگتا ہے سانس کی آنچ سے مجھ کو گلِ حکمت کر دے کوزہ گر! اب مجھے برسات سے ڈر لگتا ہے بات ادھوری ہو تو مفہوم بدل جاتے ہیں تنگئی وقتِ ملاقات سےڈر لگتا ہے میرا بیٹا...
  4. نورالحسن جوئیہ

    تو ہی کہتا تھا کہ ہوتی ہے ہوا پانی میں

    تو ہی کہتا تھا کہ ہوتی ہے ہوا پانی میں بس تری مان کے میں کود پڑا پانی میں یوں ہوئے تھے مرے اوسان خطا پانی میں سانس لینا بھی مجھے بھول گیا پانی اس قدر شور کی عادی نہ تھی آبی دنیا جس قدر زور سے میں جا کے گرا پانی میں جھیل پہ رات گئے تم یہ کسے ڈھونڈتے ہو کیا تمہارا بھی کوئی ڈوب گیا پانی میں اس کے...
  5. نورالحسن جوئیہ

    کیوں کرتا ہے کم ظرفوں سے تو تکرار سمندر

    کیوں کرتا ہے کم ظرفوں سے تو تکرار سمندر جیسے گزرے خاموشی سے وقت گزار سمندر ایسے دیکھا کرتا تھا میں اس کی جھیل سی آنکھیں جیسے کوئی دیکھ رہاہو پہلی بار سمندر آج نہ جانے دوں گا تجھ کو اپنی آنکھ سے باہر دھاڑیں مار سمندر چاہے ٹھاٹھیں مار سمندر صحرا پار کیا ہے میں نے کر کچھ سر کا صدقہ مجھ پر وار سمندر...
  6. نورالحسن جوئیہ

    دو قدم چاند مرے ساتھ جو چل پڑتا ہے

    دو قدم چاند مرے ساتھ جو چل پڑتا ہے شہر کا شہر تعاقب میں نکل پڑتا ہے میں سرِ آب جلاتا ہوں فقط ایک چراغ دوسرا آپ ہی تالاب میں جل پڑتا ہے پیاس جب توڑتی ہے سر پہ مصیبت کے پہاڑ کوئی چشمہ میری آنکھوں سے ابل پڑتا ہے بے خیالی میں اسی راہ پہ چل پڑتا ہوں ہوں جانتا بھی ہوں کہ اس راہ میں تھل پڑتا ہے ایسا...
  7. نورالحسن جوئیہ

    سجدوں کی سجاوٹ سے پیشانی سجا پیارے

    مطلع مزید بہتر کیا جا سکتا ہے
  8. نورالحسن جوئیہ

    غزل براے اصلاح دل کی تلخی کو چھپا کر چل دئے

    سر اس کی سمجھ نہیں آئی؟ ''ہا'' مطلب؟؟
  9. نورالحسن جوئیہ

    مرا یار مرا ہم نشینِ محفل قریب سے گزر گیا چپ کر کے

    میرے خیال میں بحر مانوس نہیں ہے صرف ایک مصرع بحر میں ہے مقتول کیوں مکر گیا چپ کر کے اچھے شعرا کو پڑھتے رہیں اور یہ کام بھی جاری رکھیں۔ بحر پر عبور آجاتا ہے۔ خیالات کا دامن کبھی نہ چھوڑیئے
  10. نورالحسن جوئیہ

    ارضِ ہستی کے کناروں کو ہِلایا جائے۔

    :گرمئ لَحد سے کیونکر یہ سَکوں پائیں گے :دَرد کی آخری پَرتوں میں چُھپایا جائے ان دو مصرعوں کے علاوہ باقی غزل اچھی کہی ہے۔ ان میں بحر میں گڑبڑ لگ رہی ہے اور لحد کو میرے خیال میں غلط باندھا ہے
  11. نورالحسن جوئیہ

    ارضِ ہستی کے کناروں کو ہِلایا جائے۔

    گرمئ لَحد سے کیونکر یہ سَکوں پائیں گے سر اس کی تقطیع تو فرما دیں۔ مجھے یہ مصرع بحر میں نہیں لگ رہا اور یہ بھی دَرد کی آخری پَرتوں میں چُھپایا جائے آخری تو فاعلن کے وزن پہ ہوتا ہے ناں؟ یہاں فاعِلَ(001) پہ باندھا گیا ہے ۔ کیا ایسا ٹھیک ہے؟ ادھر "ی" کو گرانا نامناسب نہیں ہوگا؟ پہلے مصرع میں لحد...
  12. نورالحسن جوئیہ

    غزل براے اصلاح دل کی تلخی کو چھپا کر چل دئے

    دل کی تلخی کو چھپا کر چل دئے سسکیوں میں غم چھپا کر چل دئے زندگی ہم نے بتائی اس طرح چند آنسو تھے، بہا کر چل دئے اس نے مجھ سے دل لگی یوں خوب کی گھر میں مہماں کو بلا کر چل دئے میرے دل سے اور بھی کھیلو گے کیا؟ ہاں میں وہ سر کو ہلا کر چل دئے پہلےپہلے ہم بھی افسردہ ہوئے پھر ہنسی میں غم اڑا کر چل دئے
  13. نورالحسن جوئیہ

    تحریر میں رموز اوقاف کی اہمیت و ضرورت

    تحریر میں رموز اوقاف کی اہمیت و ضرورت انسان جب آپس میں گفتگو کرتاہے، تو اس کے مختلف اسلوب و انداز ہوتے ہیں، بات کبھی مثبت ہوتی ہے تو کبھی منفی، کوئی لمحہ غم کاہوتاہے توکوئی خوشی کا، لہجہ کبھی سخت ہوتا ہے تو کبھی نرم، کوئی بات اسے تعجب میں ڈالتی ہے تو کبھی اسے خوف کا سامنا کرنا پڑتا ہے؛ غرض کہ...
  14. نورالحسن جوئیہ

    نیچےوالے اشعار فاعلاتن مفاعلن فعلن پہ آتے ہیں لیکن آخری شعر یا آخری دو مصرعے اس بحر میں کیسے آیئں گے

    نیچےوالے اشعار فاعلاتن مفاعلن فعلن پہ آتے ہیں لیکن آخری شعر یا آخری دو مصرعے اس بحر میں کیسے آیئں گے؟ ہستی اپنی حباب کی سی ہے یہ نمائش سراب کی سی ہے بار بار اس کے در پہ جاتا ہوں حالت اب اضطراب کی سی ہے
  15. نورالحسن جوئیہ

    جیسے کوئی دیا سرِ شام رکھ دیا

    دل یوں نکال کر تیرے بام رکھ دیا جیسے کوئی دیا سرِ شام رکھ دیا نور جوئیہ
  16. نورالحسن جوئیہ

    اصلاح ایک سورج سے اندھیرے نہیں مٹنے والے

    ا ن کے خورشید ہونے کا ہمیں کیا فائدہ؟ مقصود روشنی ہے۔ ہر بات کھول کر بیان کر دیں تو پھر نثر ہو گئی ۔
  17. نورالحسن جوئیہ

    نہ تم ہوتے نہ ہم ہوتے، نہ ہوتا درد سینے میں

    "سقم " پہ بحر میں جھول سا لگ رھا رھے؟ اور "نہ "پر بھی؟
Top