ایک غزل اصلاح کے لیے پیش ہے .. یہ غزل
بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
کے وزن پر ہے ...
----------------------------------
اب آنکھ کو نہ لذّت غم کی سزا ملے
بوسیدہ ہم کو دامن پندار چاہئیے
پہنا سکے قبائے ِ ملامت، جو ہم کو روز
ساتھی اک ایسا صاحب کردار چاہئیے
یادوں کی...