حاجیو آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو
دھوم دیکھی ہے در کعبہ پہ بیتابوں کیا
ان کے مشتاقوں میں حسرت کا تڑپنا دیکھو
مثل پروانہ پھرا کرتے تھے جس شمع کے گرد
اپنی اس شمع کو پروانہ یہاں کا دیکھو
خوب آنکھو سے لگایا ہے غلاف کعبہ
قصر محبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو
واں...