حضور کعبہ حاضر ہیں حرم کی خاک پر سر ہے
بڑی سرکار میں پہنچے مقدر یاوری پر ہے
نہ ہم آنے کے لائق تھے نہ قابل منہ دکھانے کے
مگر ان کا کرم ذرہ نواز و بندہ پرور ہے
خبر کیا ہے بھکاری کیا کیا نعمتیں پائیں
یہ اونچا گھر ہے اس کی بھیک اندازہ سے باہر ہے
تصدق ہو رہے ہیں لاکھوں بندے گرد پھر پھر کر
طواف...
تعلیم ، صحت ، روزگار شہر میں کہاں ملتا ہے؟؟؟ سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر نہیں ملتے ، بےروزگاری کی شرح تناسب پڑھیں شہر میں سہولتیں ہیں لیکن روپے والوں کے لیے
جُرم آدم نے کیا اور نسلِ آدم کو سزا
کاٹتا ہوں زندگی بھر میں نے جو بویا نہیں
جانتا ہوں ایک ایسے شخص کو میں بھی منیر
غم سے پتھّر ہو گیا، لیکن کبھی رویا نہیں
منیر نیازی